تحریک عدم اعتماد سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ منفی ہوسکتی ہے، موڈیز

اسلام آباد:کریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ عدم اعتمادکی تحریک سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ منفی ہوسکتی ہے جبکہ اس سے پیداوار میں اضافہ کیلئے پالیسی و اصلاحات کے عمل کوبرقراررکھنے اورآئی ایم ایف سمیت دیگر ذرائع سے مالی معاونت کومحفوظ بنانے کے حوالہ سے بے یقینی میں اضافہ ہوگا۔موڈیز کی جانب سے جاری ہونے والے تجزیہ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی منڈیوں میں مہنگائی بلندترین سطح پر ہے، ملک میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔بیرونی ادائیگیوں کے محاذ پرخلیج میں اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی سے حکومت کیلئے بیرونی ادائیگیوں کی استعداد کے حوالہ سے خطرات وخدشات میں اضافہ ہوگا۔موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستان نے حالیہ مہینوں میں دنیا میں اشیائے ضروریہ کی بلندقیمتوں کے تناظرمیں ایکسچینج ریٹ اورزرمبادلہ کے ذخائرکے خاصے دبائو کاسامنا کیاہے،پاکستان خام تیل کی ضروریا ت اس کی درآمد سے پواری کر رہا ہے اور مجموعی ملکی درآمدات میں خام تیل کاحصہ 20 فیصد ہے ۔موڈیز نے کہاہے کہ پاکستان میں حسابات جاریہ کاکھاتوں کاخسارہ جاری مالی سال کے اختتام تک جی ڈی پی کے 5 سے لیکر6 فیصد تک ہونے کاامکان ہے جو پہلے 4 فیصدکااندازہ لگایا گیا تھا ۔ حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں مزیداضافہ سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرپردبائو مزیدبڑھ جائیگا جوپہلے سے کم ہورہے ہیں۔موڈیزنے کہاہے کہ آئی ایم ایف سمیت دیگربیرونی ذرائع سے مالیاتی معاونت پاکستان کیلئے اپنے بیرونی واجبات کی ادائیگی میں کلیدی حیثیت کا حامل ہوگا تاہم عدم اعتماد کی حالیہ تحریک سے پیداوارمیں اضافہ کیلئے پالیسی واصلاحات کوبرقراررکھنے، محصولات میں اضافہ اورآئی ایم ایف سمیت دیگر ذرائع سے مالی معاونت کومحفوظ بنانے کے حوالہ سے بے یقینی میں اضافہ ہوگا۔