تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ناگزیر ہے، ڈاکٹرعارف علوی

اسلام آباد:صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے کاروبار میں آسانی پیداکرنے اور اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ناگزیر ہے، صنعت کاروں کی مشاورت سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی ممکن ہوسکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایوانِ صدر میں”آسان کاروبار پروگرام” کی لانچنگ کےحوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا انعقاد بورڈ آف انوسمنٹ نے وزارت تجارت کے اشتراک سے کیا تھا۔ تقریب میں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود، بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین محمد اظفر احسن، غیرملکی سفارت کاروں، تاجرتنظیموں کے نمائندوں اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔صدرِمملکت نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کاروبارمیں آسانیاں پیدا کررہے ہیں،کاروبار میں آسانی کے لیے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار سے روزگار کے نئے مواقع پیداہوں گے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پرکاروبار کے بارے میں پورٹل کے اجراء کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں تجارت کے بارے میں آگاہی حاصل ہوگی۔صدرمملکت نے کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ناگزیر ہے،کاروبار میں آسانی کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے تقریب کے انعقاد پر بورڈ آف انوسٹمنٹ اوردیگر اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ اقوام اصلاحات سے ترقی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملک کو فائدہ ہوگا، خواتین کو بھی ڈیجیٹل سیکٹر میں شامل کیا جارہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ صوبائی حکومتوں نے اس منصوبہ پر عملدرآمد کے لیے بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے جو ایک مستحسن اقدام ہے۔وزیر مملکت اور چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ محمد اظفر احسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف انوسٹمنٹ نے کاروباری ماحول کو سازگار بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں، ایک سو سے زائد اصلاحات پر عملدرآمد کیا گیا ہے جس سے پاکستان میںسرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول قائم کرنے میں مدد ملے گی، وفاقی اور صوبائی محکموں کے ساتھ 167اصلاحات پر غور کیا گیا ، مجموعی طور پر 75 اداروں میں 115اصلاحات پر عملدرآمد کیا گیا جس سے 30سے زائد شعبوں کو فائدہ حاصل ہوا ہے جس میں فوڈپراسسنگ، شعبہ صحت، شمسی توانائی کا کاروبار ، آلات جراحی بنانے والے شعبہ کے علاوہ تعمیرات اور سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہاکہ حکومت ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات کررہی ہے، تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات کا عمل 2019ء میں شروع کیا گیا جس کے نتیجہ میں کمپنی بنانے اور کاروبار شروع کرنے میں آسانی ہوئی ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے سرمایہ کاروں اورتاجروں کے لیے مسائل کو کم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے صوبائی اور ضلعی سطح پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی معاونت کی ضرورت پر زور دیا۔تقریب سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے صدر مملکت کو تقریب میں شرکت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آسان کاروبار پروگرام سے بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم ہوگا اور اس سے ملک میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ بورڈ آف انونسٹمنٹ نے ”آسان کاروبار پروگرام ” کا آغاز ملک میں تجارت کے لئے ساز گار ماحول پیدا کرنے کے لئے کیا ہے ، اس پروگرام سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو زیادہ فائدہ حاصل ہو گا ۔ تقریب کے شرکا کو بتایا گیاکہ کاروبار اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے حکومت نے اصلاحات کا عمل تیز کردیاہے۔بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری مکرم جان انصاری نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ دہائیوں پرانے قوانین کی بجائے اب اصلاحات کے ذریعے کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانی پیدا ہوگئی ہے جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مجموعی کاروبار کا90 فیصد حصہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پرمشتمل ہے، اصلاحات کے باعث اب کاروبار کی رجسٹریشن آن لائن اور اس کی تجدید اب 3 اور5سال کے عرصہ کے لیے کرائی جاسکتی ہے۔ قبل ازیں صدر مملکت نے بورڈ آف انوسٹمنٹ کی بزنس پورٹل کا افتتاح کیا۔اس موقع پر انہوں نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔