قبا ئلی اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، بیرسٹر محمد علی سیف

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا گزشتہ ایک عشرے تک مسلسل دہشت گردی کے نشانے پر رہنے کے باوجود بھی ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔ پاک آرمی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی بدولت امن لوٹ آیا ہے۔ ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش نے پاکستان ائیر فورس ائیر وار کالج کے وفد کے شرکاء کے دورہ پشاور کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی قیادت ائیر وائس مارشل حسین احمد صدیقی کر رہے تھے۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ محکمہ اطلاعات تواتر کیساتھ صوبائی حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے رکھتا ہے۔ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں ہائیبرڈ وارفئیر کا سامنا ہے جس کے لئے حکومت کے خلاف منفی پروپیگنڈے کو زائل کرنے اور قومی بیانیے کی ترویج کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کہا کہ ضم اضلاع کے صوبے میں انضمام کے بعد صوبائی حکومت نے ان علاقوں کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ افتخار علی، سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور خوشحال خان، سیکرٹری خزانہ اکرام اللہ، سپیشل سیکرٹری محکمہ صحت فاروق جمیل اور چیف اکانو مسٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ محمد علی اصغر نے شرکاء کو صوبے کے سماجی و معاشی صورتحال، امن وامان، انتظامی و دیگر اہم امور سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔اسی طرح ضم اضلاع میں امن وعامہ اور ترقی و خوشحالی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات بارے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وفد کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے کی پوری آبادی کو صحت سہولت کارڈ پروگرام کے تحت مفت علاج فراہم کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے بس ریپیڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ بی آر ٹی جنوبی ایشیا میں گولڈ سٹینڈرڈ ایوارڈ حاصل کرنے والا پہلا ٹرانسپورٹ سسٹم ہے۔وفد کو مزید بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے اپنے فنڈز سے سوات موٹروے کو مکمل کیا ہے۔ اسی طرح پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے 250 ارب کی لاگت سے چار سال میں بنایا جائے گا۔ ضم اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانے کے لئے وہاں پر اگلے دس سال تک ہر سال 100 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے پاکستان ائیر فورس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور وفد کے شرکاء کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔بعدازاں معاون خصوصی اطلاعات، چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکاء کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ آخر میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش اور ائیر وائس مارشل حسین احمد صدیقی نے یادگاری شیلڈ کا تبادلہ کیا۔