شہباز شریف فرد جرم عائد ہونے سے بچنے کیلئے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، ڈاکٹر شہباز گل

فیصل آباد :وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ، ترجمان اور پی ٹی آئی یوتھ افیئرز کے فوکل پرسن ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ شہباز شریف فرد جرم عائد ہونے سے بچنے کیلئے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں لیکن یہ جو مرضی کرلیں اب انہیں جیل جانے سے کوئی نہیں بچاسکتااور نہ ہی اب کوئی ملک قیوم انہیں ان کی پسند کے مطابق فیصلے دینے کیلئے موجود ہے اسلئے آج نہیں تو کل انہیں جیل کا پروانہ ملے گا اور ان کا آخری ٹھکانہ جیل ہے کیونکہ ان کے پاس اس بات کا کوئی جواب نہیں کہ چند ہزار تنخواہ پا نیوالے ان کے معمولی ملازم ملک مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 4 ارب کہاں سے آئے اور بعدازاں ان کے اکا ؤنٹ میں کیسے ٹرانسفر ہوئے اسی طرح مسرور انور جو وفات پاچکاہےاس سمیت دیگر لوگوں کے فرضی اکاؤنٹس سے 16 ارب کی ٹرانزیکشنز کیسے ہوئیں لہٰذا اب انہیں نظر آرہا ہے کہ چونکہ وہ بچ نہیں سکتے اسلئے عدالت کو الجھانے کی کوشش کررہے ہیں حالانکہ نومبر میں ہائیکورٹ یہ واضح کرچکی ہے کہ ایف آئی اے کے پاس اس کیس کی تحقیق و تفتیش کا مکمل اختیار ہے۔ محمدی چوک ایکس بلاک مصطفائی پارک مدینہ ٹاؤن فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے دیرینہ ورکر احمد بھٹی کے صاحبزادے کی وفات پر اظہار تعزیت کیلئے آمد کے موقع پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز شہباز شریف پر کورٹ میں چارج فریم ہونا تھا کہ ان کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں رقم کہاں سے آئی اور پھر ان دونوں باپ بیٹے کے اکاؤنٹس میں کیسے ٹرانسفر ہوئی تو شہباز شریف نے ملزم ہونے کے باوجود وہاں اپنی عدالت لگاتے ہوئے واویلا شروع کردیا اور وکلا سے تکرار پر اتر آئے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اب یہ ایسے پھنسے ہیں کہ ان کے بچنے کا کوئی چانس نہیں اور کوئی انہیں چھوڑنا چاہے بھی تو نہیں چھوڑ سکتاجو ان کی سیاسی موت کے مترادف ہے اور اب انہیں سخت کوشش اور کبھی ویڈیوز اور کبھی آڈیوز کے باوجود کوئی ملک قیوم بھی نہیں مل رہا جس سے یہ مرضی کے فیصلے لے سکیں اسلئے یہ تاخیری حربوں پر اتر آئے ہیں لیکن یہ جتنی چاہے تاخیر کرلیں اب شہباز شریف کا جیل جانا طے ہے کیونکہ ان پر جو فرد جرم عائد ہونے جارہی ہے اس کا یہ کوئی جواب دے ہی نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو یہ خیال رکھنا چاہیے کہ وہ عدالت میں پنچائت کے چوہدری نہیں بلکہ ملزم بن کر پیش ہو رہے ہیں اسلئے وہ ایف آئی کے وکیلوں کو ڈرانے دھمکانے سے باز رہیں نیز عدالتوں کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دو تین ماہ لمبی تاریخ لینا چاہتے تھے جس پر بات کرنے پر انہوں نے ایف آئی اے کے وکلا سے بدتمیزی کی تاکہ لمبی تاریخیں لیکر کسی ڈیل، ڈھیل یا بارگیننگ پر پہنچا جا سکے لیکن انہیں اب عمران خان کی جانب سے کوئی ڈھیل نہیں ملے گی۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ہم نے 4 سال شہباز شریف کو بڑی ڈھیل دی ہے لیکن اب انہیں ایک منٹ کی مزید ڈھیل نہیں دیں گے اور اسمبلی میں سیاسی طور پر ان کا ایسا احتساب کریں گے کہ وہ یاد رکھیں گے۔