سلامتی کونسل نے کشمیر کے معاملے پراجلاس بلانے پر اتفاق کر لیا

اسلام آباد : سلامتی کونسل کے تمام ارکان ممالک نے بھارت کی خواہش کے خلاف کشمیر کے معاملے پراجلاس بلانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ سلامتی کونسل کے رکن 15ممالک نے کشمیر کے معاملے پراجلاس بلانے کا متفقہ فیصلہ کر لیا ہے۔ بھارت کے دوست ملک روس نے بھی پاکستان کے موقف کی تائید کر دی ہے اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی حمایت کی ہے جبکہ بھارت کے ساتھ رافیل طیاروں کی ڈیل کے باوجود فرانس نے بھارت کا ساتھ نہیں دیا ہے اور خاموشی اختیار کی ہے جبکہ آج وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے

جس کے بعد فرانس نے بھی پاکستان کے لیے بھارت سے بات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے ژاں ایو لیدریاں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے حالات کے بارے میں بھی بتایا اور انہیں بھارت کی انسانیت مخلاف سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا جس کے بعد فرانسیسی وزیرِ خارجہ نے نریندرا مودی کے دورہ فرانس کے موقع پر ان سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے،

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی عدالت انصاف اٹھایا جائے گا،عا لمی عدالت میں جانے کا فیصلہ تمام قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کیلئے بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کے تحت پاکستان نے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کیلئے بین الاقوامی وکلاء سے بھی رابطے شروع کردیے ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکا معاملہ جلد ازجلد عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کیلئے تمام قانونی پہلوؤں کومدنظررکھ کرفیصلہ کیا ہے۔