حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، معیاری بیج اور کھاد پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے،وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، معیاری بیج اور کھاد پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے، کسان کارڈ کی بدولت سبسڈی کا اصل فائدہ کسان کو ملنا چاہئے، کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے نئے قوانین بنائے جائیں اور تمام شراکت داروں سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے زراعت بالخصوص کپاس کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وفاقی وزراء شوکت ترین، سید فخر امام، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں اور سینئر حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے، حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، معیاری بیج اور کھاد پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے، کسان کارڈ کی بدولت سبسڈی کا اصل فائدہ کسان کو ملنا چاہئے، کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے نئے قوانین بنائے جائیں اور تمام شراکت داروں سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں کپاس کے معیاری بیج کی پیداوار کو جلد ممکن بنانے کے لئے بین الوزارتی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پاکستان کاٹن اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ اتھارٹی معیاری بیج کی فراہمی، مانیٹرنگ اور پیداوار بڑھانے کے لئے تحقیق کرے گی۔اجلاس میں کپاس اگانے والے کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے نئے قوانین بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت 4.17 ملین ٹن گندم کا سٹاک موجود ہے، کھاد پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر 15.5 ارب روپے سبسڈی فراہم کر رہی ہیں۔وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق فارمرز فورم کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ کر رہے ہیں، اس فورم کا مقصد پالیسی امور میں کسانوں کی نمائندگی کو یقینی بنانا اور ان کے مسائل جلد حل کرنا ہیں۔وزیراعظم نے قومی کپاس کانفرنس منعقد کرانے کی منظوری بھی دی۔ وزیراعظم نے وزارت صنعت کو ہدایت دی کہ ملک میں ڈی اے پی کھاد کی مقامی پیداوار کے لئے پلانٹس لگانے کے لئے فزیبلٹی مرتب کی جائے۔