دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان اور سکیورٹی اداروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، شیخ رشید احمد

اسلام آباد:وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی دلچسپی لانگ مارچ میں نہیں بلکہ میڈیا میں زندہ رہنا ہے، سکیورٹی فورسز نے72 گھنٹوں میں 20 دہشت گردوں کو ختم کیا،ریاستی اد اروں کے خلاف اسلحہ اٹھانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائے گا، بھارتی میڈیا وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر چیخ رہا ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن نےیوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر انتشار کی بات کی۔ اندھے خواب دیکھنے والی اپوزیشن اپنی موت مر جائے گی۔اپوزیشن کی دلچسپی لانگ مارچ میں نہیں میڈیا میں زندہ رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کوبرابھلا کہنے والی اپوزیشن اپنے مفادکے لئے یکجا ہو رہی ہے۔ اپوزیشن خود ااپنی سیاسی موت مر نے جا رہی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مکھی کی طرح کل باہر نکال پھینکا۔انہوں نے کہا کہ میں نے بلاول کو سلیکٹو اور آصف علی زرداری کو مسٹر 10 پرسینٹ نہیں کہا۔انہوں نے کہا کہ پہلے یہ استعفٰی دے رہے تھے اب لانگ مارچ کررہے ہیں۔ 23 مارچ کو قوم اپنی افواج کو تاریخی محبت اور خلوص پیش کرے گی۔ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے72 گھنٹوں میں 20 دہشت گردوں کوہلاک کیا جبکہ 9نوجوانو ں نے جام شہادت نوش کیا۔ میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان اور سکیورٹی اداروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ریاستی اداروں ، تنصیبات پر حملہ کرنے والوں اور اسلحہ اٹھانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ افغان طالبان سے تعلقات ہیں اور رہیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں انسانی مسائل کا بہتر حل تلاش کیاجائے۔افغانستان میں ہمارے بھائی بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔ دنیا ان کی مدد کرے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر چیخ رہا ہے ۔ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ترکی سے پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس لایا گیا ہے۔ اسی طرح قطر، کویت ، سعودی عرب اور بحرین سے بھی پاکستانی قیدیوں کو وطن لانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ بیرون ملک معمولی جرمانوں پر قید پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا معاملہ کابینہ میں پیش کیاجائےگا۔