جموں و کشمیر کامنصفانہ حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے، شاہ محمود قریشی

میڈرڈ:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈرڈ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب جوز مینوئل الباری سے ملاقات کی۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سپین کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،تجارتی و اقتصادی شراکت داری سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔سپین میں پاکستان کے سفیر شجاعت راٹھور بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کی اصلاحات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے نکتہ نظر میں مماثلت اور ہم آہنگی خوش آئند ہے۔پاکستان اور اسپین کے مابین کثیرالجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے سالانہ دوطرفہ مشاورت(اے بی سی) کے موجودہ میکانزم کو مزید متحرک اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔دونوں وزرائے خارجہ نے رواں سال سے بی سی کے پانچویں دور کے جلد انعقاد پر بھی اتفاق کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 220 ملین سے زائد صارفین کی وجہ سے پاکستان،بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ کا درجہ رکھتا ہے۔ ہسپانوی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں ، ٹیکسٹائل، ہاؤسنگ اور تعمیرات، فارماسیوٹیکل، قابل تجدید توانائی، زراعت اور کھیلوں کے سامان سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع میسر ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے تناظر میں اسپین کو ایک اہم پارٹنر سمجھتا ہے۔چوتھی بڑی معیشت ہونے کے ناطے اسپین کا یورپی یونین کی پالیسیوں میں اہم کردار ہے۔1.3 بلین ڈالر سے زائد کی سالانہ دوطرفہ تجارت کے ساتھ، سپین کا شمار پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں ہوتا ہے۔وزیر خارجہ نے جی ایس پی پلس کے معاملے پر یورپی یونین میں مسلسل حمایت پر ہسپانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔دوران ملاقات، افغانستان سمیت علاقائی امن و امان کے حوالے سے بھی تبادلہ ء خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے اسپین پر زور دیا کہ وہ یورپی یونین کی جانب سے افغانستان کے عوام کو انسانی المیے سے بچانے اور فوری معاونت کی فراہمی کے لیے، اپنا موثر کردار کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ ایک پرامن، مستحکم اور مضبوط افغانستان خطے کے امن، استحکام اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔پاکستان، باہمی احترام، خود مختاری اور برابری کی بنیاد پر تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات کا خواہاں ہے۔وزیر خارجہ نے اپنے ہسپانوی ہم منصب کو، بھارتی پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اصل مسئلہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ہے جس کا منصفانہ حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے، ہماری علاقائی امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا۔وزیر خارجہ نے ہسپانوی ہم منصب کو پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری سے آگاہ کرتے ہوئے اسپین کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپین میں مقیم ایک لاکھ پچیس ہزار سے زائد پاکستانی کمیونٹی، دو طرفہ تعلقات کے استحکام میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔سپین میں مقیم پاکستانی شہریوں کو، دونوں ممالک کے درمیان دوہری شہریت کا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے مقامی قانون کے مطابق پاکستانی شہریت ترک کرنا پڑتی ہے۔وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ اسپین کی حکومت پاکستانی نژاد ہسپانوی شہریوں کو درپیش اس مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ غورو خوض کرے گی۔