نواز شریف کو ہم واپس لےکر آئیں گے،فواد چوہدری

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف نے خود واپس نہیں آنا، انہیں ہم واپس لائیں گے، اپوزیشن میں دیہاڑی دار سیاستدان اپنی دیہاڑی لگاتے ہیں، مولانا فضل الرحمان تین سال سے تاریخیں دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت کے پہلے سال ہی مولانا فضل الرحمان کاٹھ کباڑ لے کر اسلام آباد آ گئے تھے، حکومت گرانا ان کے بس کی بات نہیں، اس کے لئے لیڈر شپ کی ضرورت ہوتی ہے جو ان کے پاس نہیں، رانا شمیم کے بیان حلفی کے بعد معلوم ہوا کہ نواز شریف اینڈ کمپنی کتنا بڑا سیسیلین مافیا ہے، یہ عدالتوں پر دبائو ﺅ ڈال کر کیسز کو اپنے حق میں کروانا چاہتے ہیں، وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پہلی مرتبہ ہم نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، نیشنل سیکورٹی پالیسی کے ساتھ انٹرنل پالیسی اور فوڈ سیکورٹی پالیسی سمیت دیگر وزارتوں کی پالیسیاں بھی منسلک ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پہلی مرتبہ قومی سلامتی کی پالیسی میں جیو اسٹریٹجک پالیسی کے ساتھ اکنامک اسٹریٹجی کو بھی منسلک کیا گیا ہے، اگر معیشت طاقتور نہیں تو سلامتی کی گارنٹی نہیں ہو سکتی، جب تک عام آدمی معاشی، سماجی اور قانونی طور پر مطمئن نہیں ہوگا، ملک کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی میں عام آدمی پر فوکس کیا گیا ہے، 2014ءمیں اس پالیسی پر کام شروع ہوا تھا، 2021ءمیں اس پالیسی کی منظوری ہوئی، پالیسی کی منظوری میں تقریباً 9 سال لگے، 18 مختلف وزارتوں کا ان پٹ اس میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں نیشنل سیکورٹی پالیسی کے نکتہ نظر پر اتفاق نہیں تھا، پہلی مرتبہ ایک ایسی حکومت برسراقتدار ہے جو تمام نکتہ ہائے نظر کو یکجا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پہلی مرتبہ ہم نے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، نیشنل سیکورٹی پالیسی کے ساتھ انٹرنل پالیسی اور فوڈ سیکورٹی پالیسی سمیت دیگر وزارتوں کی پالیسیاں بھی منسلک ہیں۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کابینہ کو یوریا کی پیداوار پر بھی بریفنگ دی گئی، اس وقت پاکستان میں زرعی شعبہ حکومت کی اہم ترجیح ہے، گزشتہ دو سالوں میں زرعی پیداوار میں بے پناہ کامیابیاں ملی ہیں، ہماری کپاس، گنے، چاول، گندم اور مکئی کی فصلوں کی پیداوار میں بہتری آئی ہے، گندم، چاول اور گنے کی تاریخی پیداوار ہوئی ہے، 1100 ارب روپے اضافی زرعی شعبہ میں گئے، رورل سیکٹر میں ٹریکٹروں، موٹر سائیکلوں، زرعی ادویات کی خریداری میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں ڈی اے پی کی قیمت تقریباً 12 ہزار روپے ہو گئی ہے، ڈی اے پی پاکستان نہیں بناتا، 70 فیصد ڈی اے پی درآمد کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کے بحران کے باوجود ہم نے یوریا پلانٹس کو گیس فراہم کی، اس سال پاکستان میں یوریا کی تاریخی پیداوار ہوئی، عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت 10500 روپے کے لگ بھگ ہے، پاکستان میں یوریا کی قیمت 1700 روپے سے 1900 روپے کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پاکستان میں یوریا کی قلت کئی جگہوں پر محسوس ہوئی، ہمارے پاس یوریا کا وافر ذخیرہ موجود ہے، قیمتیں بھی مستحکم ہیں، پیداوار بھی ٹھیک ہے لیکن کچھ جگہوں پر ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک ٹرک یوریا سمگل ہو تو تقریباً 80 لاکھ روپے تک کمائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ یوریا کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ پر بھرپور کارروائی کرے، یوریا کی مصنوعی قلت پر قابو پا لیا جائے گا، 48 گھنٹوں میں واضح بہتری آ جائے گی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی 2019ءکی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کا حکم دیا ہے، پاکستان میں صرف سیاستدان ہی ہیں جن کے ٹیکسز عوام کے سامنے آتے ہیں، باقی کسی شعبہ میں اتنی اکاﺅنٹیبلٹی نہیں جتنی سیاستدانوں کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک ایسی حکومت قائم کی جس کی بنیاد شفافیت پر مبنی ہے۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سیاستدانوں اور ان کے خاندانوں کے اثاثے ہمارے سامنے ہیں، نئی ڈائریکٹری کے نتیجے میں ٹیکس کی ادائیگیاں بھی سامنے آ جائیں گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت خزانہ کی سفارش پر ہائوس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری دی گئی ہے، شہزاد نقوی، فائزہ کپاڈیہ، یاسمین لاری، عدنان علی اور عمران احد ہائوس بلڈنگ فائنانس کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہوں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے موجودہ چیئرمین مسعود نقوی کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے محمود مانڈوی والا کو بطور ممبر بورڈ اور چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی۔ وزارت خزانہ کی سفارش پر کابینہ نے مانیٹری اینڈ فسکل پالیسیز کوآرڈینیشن بورڈ پر نامور ماہر اقتصادیات ڈاکٹر اعجاز نبی کو نامزد کرنے کی منظوری دی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں تمام تعلیمی بورڈز کی زیرنگرانی امتحانات کے معیار کو یکساں بنانے، تعلیمی دستاویزات کی تصدیق اور بورڈ کے مابین رابطہ اور تعاون کو بڑھانے کے لئے کابینہ نے انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن ایکٹ 2021ءکے مسودہ کی اصولی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وزارت اطلاعات و نشریات کی سفارش پر محمد عاصم کو بطور ایگزیکٹو ممبر پیمرا تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کی منظوری دی۔ ناظم جوکھیو کو میمن گوٹھ کراچی میں قتل کیا گیا تھا۔ اس ٹیم میں پولیس انٹیلی جنس ایجنسیز اور سول و عسکری فورسز کے نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سٹیزن کلب بلڈنگ ایف نائن پارک اسلام آباد کو گندھارا ہیریٹیج اینڈ کلچرل سینٹر میں قائم کرنے کے لئے مینجمنٹ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی۔کمیٹی کی نگرانی وزیراعظم کریں گے اور مینجمنٹ کمیٹی میں وفاقی وزیر تعلیم، سیکریٹری وزارت داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور شعبہ ثقافت سے منسلک تین نامور شخصیات شامل ہوں گی۔