سابقہ حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا،فواد چوہدری

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا، نواز دور کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 55 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے، عمران خان وفاق کے لیڈر ہیں، ن لیگ، پی پی پی، جے یو آئی کی لیڈر شپ کا اپنا کوئی قد نہیں، اس طرح کے سیاسی بونے عمران خان پر تنقید کر کے اپنا قد بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں، تحریک انصاف قومی جماعت ہے، جے یو آئی جیسی جماعتیں پی ٹی آئی کا متبادل نہیں ہو سکتیں،جو لوگ خواتین کے حقوق کے خلاف ہوں، مذہبی طور پر متشدد پالیسی کے حامی ہوں، انہیں اقتدار ملنا کسی بھی معاشرے کے لئے حوصلہ افزاءنہیں، مولانا فضل الرحمان کا اقتدار میں آنا بدقسمتی ہوگی، آصف علی زرداری کی گفتگو سے مایوسی جھلک رہی ہے، زرداری صاحب کو ڈیل مل گئی ہوتی تو جلسوں میں اس طرح کی باتیں نہ کرتے، انہیں ڈیل کی امید ہو تو پالش لے کر پہنچ جاتے ہیں۔آج ملک کے معاشی اشاریئے مثبت ہیں، ٹیکسٹائل سیکٹر میں 30 فیصد گروتھ ہوئی، گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا، تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، پاکستان نے کورونا کا بہتر طریقے سے مقابلہ کیا، ویکسینیشن میں پاکستان دنیا کے دیگر ممالک سے بہت آگے ہے، عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کے لئے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، وفاقی وزراءکا وفد چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کرے گا۔ وفاقی کابینہ نے الیکشن ایکٹ 2017ءکے سیکشن 122(6) میں ترامیم، وزارت خزانہ کی سفارش پر انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان کے کونسل پر سرکاری نامزدگیوں اور اسلام آباد پولیس ایکٹ 2021ءکے مجوزہ مسودہ کی منظوری دی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 اور 17دسمبر 2021ءکو منعقدہ اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کو افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر او آئی سی کا خصوصی اجلاس کامیابی سے منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا، او آئی سی وزراءخارجہ اجلاس کے ذریعے پاکستان کا افغانستان پر نکتہ نظر دنیا تک پہنچا۔آئندہ سال مارچ میں او آئی سی کا فارمل سیشن بھی پاکستان میں ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور وفاقی وزیر آئی ٹی سے کہا ہے کہ وہ ای وی ایم پر چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں۔ کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل و استعمال اور عملہ کی ٹریننگ کے حوالے سے شیڈول پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔