شمالی وزیرستان: گورنمنٹ سکول حسوخیل میں محسن داوڑ کا جلسہ، تعلیم اور حکومت کی توہین؟

شمالی وزیرستان: خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں امن قائم کرنے کے بعد سیکورٹی ادارے اور حکومت ان علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی کے رکن اور این ڈی ایم کے رہنما محسن داوڑ ان سکولوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔محسن داوڑ کی قیادت میں (این ڈی ایم) کا ایک سیاسی اجتماع گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میر علی کے گورنمنٹ سکول حسوخیل میں منعقد ہوا۔محسن داوڑ کو سوشل میڈیا صارفین اور مقامی لوگوں نے گورنمنٹ سکول میں جلسہ کے انعقاد پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے علا قہ کئی عرصے سے دہشت گردی کا شکار رہا جس کی وجہ سے ہمارے بچے زیور تعلیم سے محروم ہو چکے ہیں اور اب علاقے میں امن قائم ہوچکا ہے، اور سیکورٹی اداروں نے تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے ، لیکن محسن داوڑ جیسے ملک دشمن عناصر سیاستدان ان تعلیمی اداروں کو سیاسی پروگرامات کیلئے استعمال کر رہے ہیں ، جو قابل مذمت ہے۔واضح رہے کہ محسن داوڑ نے خود کئی احتجاجی ریلیوں میں کہا تھا کہ قبائلی اضلاع میں تعلیمی سہولیات کا فقدان ہے اور ہمارے بچے تعلیم چاہتے ہیں۔ لیکن محسن داوڑ خود اپنے سیاسی مقاصد کے لیے سرکاری سکولوں کو استعمال کر رہے ہیں۔این ڈی ایم کے اجلاس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے صوبائی حکومت اور وزیر تعلیم پر بھی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ محسن داوڑ نے تعلیمی اداروں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا ہے لہذا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ کیونکہ اس طرح کی غیر قانونی سر گر میوں کی وجہ سے قبائلی اضلاع کی تعلیمی ترقی پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔