افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکہ100افراد زخمی

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت سو افراد زخمی ہوگئے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور ایک گاڑی میں سوار تھا جس نے پولیس اسٹیشن کے قریب خود کو دھماکے سے اڑالیا. افغان وزارت صحت کے ترجمان وحیداللہ مایئر نے بتایا کہ دھماکے میں اب تک سو افراد زخمی ہوچکے ہیں، تاہم انہوں نے واقعے میں کسی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی.وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ دھماکا مغربی کابل کے ایک علاقے میں قائم پولیس اسٹیشن کے باہر پیش آیا‘دھماکے کے بعد سیکیورٹی حکام نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا. علاقے کے ایک دکاندار نے بتایا کہ دھماکا بہت زور دار تھا، میری دکان کے شیشے ٹوٹ کر بکھر گئے اس کا کہنا تھا کہ دھماکے کی ہیبت کی وجہ سے وہ اپنے حواس کھو بیٹھے تھے، اور اب تک یہ نہیں جان سکے کہ کیا ہوا تھا، تاہم دھماکے کی جگہ پر موجود 20 سے زائد دکانوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئی تھیں.کابل میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے‘خیال رہے یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور طالبان افغانستان میں قیام امن کے لیے بات چیت کر رہے ہیں. حال ہی میں اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کی صورتحال پر ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ صرف رواں برس جولائی کے مہینے میں افغانستان میں 15 سو سے زائد افراد ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں. وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ دھماکا مغربی کابل کے ایک علاقے میں قائم پولیس اسٹیشن کے باہر پیش آیا‘دھماکے کے بعد سیکیورٹی حکام نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا.