افغان سفیر کی بیٹی اغوا نہیں ہوئی، ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں،وفاقی وزیر داخلہ نے بتادیا

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی والا واقعہ ہماری تفتیش کے مطابق اغوا کا کیس نہیں ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پاکستان کو بد نام کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کا کیس حکومت لڑے گی لیکن ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہئیے تھا، چاہتے ہیں افغان سفیر خود تحقیقات کا حصہ بنیں، ہم نے واقعے کی ایف آئی آر خود درج کی۔ہم نے افغان سفیرکی بیٹی سے متعلق فوٹیجز وزارت خارجہ کو دی ہیں، افغان سفیر کی بیٹی نے پورے سفر کے دوران انٹرنیٹ استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں، کیس حکومت لڑے گی۔ ہم نے ان کے اغوا کی ایف آئی آر کاٹی ہے، وہ چلی گئی ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی تحقیقات کا حصہ بنے۔وزیرداخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ اسلام آباد راولپنڈی کی700 گھنٹے کی ویڈیو کو دیکھا گیا ہے۔ 200 گاڑیوں اور ٹیکسیوں کے مالکان تک پہنچے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں۔افغان سفیر کی بیٹی سے متعلق چاروں ٹیکسی مالکان تک پہنچے ، چاروں ٹیکسی ڈرائیور محنت کش مزدور ہیں۔ ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہئیے تھا۔انہوں نے کہا کہ افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل اپنے اہل خانہ کے ساتھ پاکستان چھوڑ کر ترکی اور دیگر عملہ افغانستان جا چکا ہے۔ سینئیر سفارتی عملہ پی آئی اے کی پرواز سے 11بجکر10منٹ پر وطن واپس روانہ ہوا۔ افغانستان سفارتخانہ کے سٹاف مبرز اسلام آباد سے پشاور کے راستے طور خم گئے۔