بلوچستان: دہشتگردوں کیخلاف سکیورٹی فورسز کا آپریشن اور پی ٹی ایم کا احتجاج ؟

تحریر: عبداللہ شاہ بغدادی ….
سی پیک کا منصوبہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی اور پاک چین دوستی کا عظیم منصوبہ ہے اور حکومت ہر صورت سی پیک کے تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کر ے گی بلکہ ان منصوبوں کی ذریعے پاکستان کے ہر شعبے سے لوگوں سے روزگار کے مواقعے بھی میسر آئیں گے۔پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام بھارت سمیت ملک دشمن قوتوں سے ہضم نہیں ہو رہا۔معاشی میدان میں پاکستان آج خطے میں سب سے زیادہ تیزی کیساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک سے بھی سر مایہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سر مایہ کاری کر رہے ہیں. دشمن پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ایک منظم سازش کے تحت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ملک دشمن عناصر ایک مخصوص ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور قوم کو فرقہ واریت اور لسانیت کے ذریعے تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ ملک دشمن قوتیں اس سرمایہ کاری کی خلاف ہیں اور نہیں چاہتیں کہ یہاں ترقی ہو۔ اس کے علاوہ صوبہ بلوچستان میں گوادر منصوبہ جس نےپاکستان دشمن ممالک کے اوسان خطاکردئیے ہیں اس لئے بلوچستان میں اپنے آلہ کاروں کے ذریعے بدامنی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ دشمن بلوچستان میں شورش کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن سیکورٹی ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کررہے، دہشت گردوں کے عزائم ملک کی بنیادیں ہلانا ہیں وہ یہ نہیں چاہتے کہ یہاں امن ہو۔سیکورٹی اداروں کی قربانیوں سے بلوچستان میں حالات میں کافی بہتری آئی ہے۔ آئے روز صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں جس کی روک تھام پاک افواج آپریشن کررہی ہیں،گزشتہ روز پاک افواج نے بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشتگرد تنظیموں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے خلاف سرچ آپریشن کی اور متعدد دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا جو دہشتگرد تنظیموں کے حامی پی ٹی ایم کو ہضم نہ ہوسکا اور پی ٹی ایم کے کارکنوں نے پاک فوج کے خلاف احتجاج کرتے ہو ئے پاک فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی ادارے مقامی لوگوں کی بے عزتی کررہے ہیں ،ہرنائی کے مقامی لوگوں نے پاک فوج اور ایف سی فورسز کے آپریشن کی تعریف کرتے ہو ئے دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے پی ٹی ایم کی نظر میں کانٹے کی طرح کھٹک رہی ہے اور وہ اسن منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔