حکومت پاکستان کاتمام غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے تمام غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 40 سے 50 ہزار افراد ،جو گزشتہ 70 سا ل میں پاکستان میں داخل ہوئے، لاپتہ ہو گئے، ان کا کوئی ریکارڈ نہیں،طورخم بارڈر پر 4 سے 5 ہزار پھنسے پاکستانیوں کے لئے سرحد کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، ایلئن کارڈ پر اکائونٹ ، سم کھولنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے گی، منشیات کے خلاف اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر کارروائی کی جائے گی،پاکستان میں بڑے پیمانے پر دوسرے ممالک سےآ رہی ہے، آزاد کشمیر کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کامیاب ہو کر حکومت بنائے گی۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعرات کو نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی کے دورے کے موقع پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کےانتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی اور حکومت بنائے گی۔ انتخابی مہم چلانا سیاسی قیادت اور اپوزیشن کا حق ہے۔ اچھی بات ہے کہ اپوزیشن رہنما بھی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں لیکن اپوزیشن کو عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی آزاد کشمیر کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے لئے مہم چلا رہا ہوں۔قوم عمران خان کو آئندہ الیکشن میں بھی ووٹ دے کر کامیاب کرے گی لیکن ہمیں اپنی کارکردگی مزید بہتر بنانا ہو گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یکم اگست سے چمن میں بارڈر پر آمد ورفت کے لئے الیکٹرانک نظام کام شروع کر دے گا۔وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ این سی او سی کے فیصلے کے تحت جن افراد کی ویکسی نیشن ہوئی ہے ان کے لئے طورخم کی سرحد کھول رہے ہیں۔افغانستان میں کورونا وائرس کی وبا کا مسئلہ زیادہ ہے ۔ اس حوالے سے این سی او سی کی قیادت سے بات کروں گا ۔انہوں نے تمام غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جو صورتحال بن رہی ہے اس کے پیش نظر ہر غیر ملکی رجسٹریشن کیا جائے ۔ جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کو پکڑاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آن لائن ویزہ کے اجرا کانظام وضع کر دیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے حوالے فیصلہ کابینہ کرے گی۔کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ان کا کیس پیش ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں منشیات کی فروخت زوروں پر ہے، پاکستان میں باہر سے بھی منشیات آ رہی ہیں،کوئی یہ بات ماننے کو تیار نہیں لیکن میں یہ بات زور دے کر کہہ رہا ہوں کہ پاکستان میں کوکین، آئس، ہیروئن اور کیپسول باہر سے زیادہ تعداد میں آ رہے ہیں، منشیات کے خلاف بڑی کارروائی کرنے جا رہےہیں۔