پی ٹی ایم کی بشریٰ گوہر کا پاکستان سے کھلم کھلا ​نفرت اور تعصب کا اظہار

کئی سالوں سے پاکستان کے اندر ملک دشمن بیرونی عناصر نےپاکستان پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کو مسلط کرنے کی کوشش کی مگر پوری قوم، افواج پاکستان اور سلامتی کے اداروں نے مل کر اس کا مقابلہ کیا۔ ہمارے دشمنوں نے پاکستان اور خاص کر خیبر پختو نخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو پھیلانے کا منصوبہ بنایا جس کے بعد ہمارے مساجد،پارک، جنازوں، امام بارگاہیں،چرچ کوئی مقام ایسا نہیں تھا جو محفوظ رہا ہو۔دہشت گردوں نے ہمارے بچوں کو بھی نہیں چھوڑا اور آرمی پبلک سکول پشاور پر حملہ کرکے بدترین کام کیاجس کے بعد قوم نے فیصلہ کیا کہ اب ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہے۔ پاک افواج اور سیکورٹی اداروں نے ملک بھر اور قبائلی علاقوں میں لاتعدادکامیاب آپریشن کیے جن سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی، ان کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا گیا ، آپریشن کے بعد آج پاکستان پہلے سے نہ صرف زیادہ محفوظ ہے بلکہ قبائلی علاقوں کی رونقیں بھی بحال ہو چکی ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں پاک فوج سمیت تمام سیکورٹی فورسز کے جوانوں اور افسران نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی اور ملک سے دہشت گردی کے کا خاتمہ کیا۔ جو ملک دشمن عناصر سے ہضم نہیں ہو رہا،اور جھوٹی پروپیگنڈوں کے ذریعے پاکستان کو بدنام پر تلے ہو ئے ہیں جن میں پی ٹی ایم سر فہرست ہے۔

پی ٹی ایم کا مقصد ملک میں دہشتگردی کو فروغ دینا ہے۔ گزشتہ روز پی ٹی ایم کی رکن بشریٰ گوہر نے اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے بیان کے جواب میں لکھا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے ،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تعین کرنا ہو گا کہ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے یا پولیٹیکل؟ دیکھنا ہو گا کہ اس فورم کو سیاسی مقاصد کے لئے تو استعمال نہیں کیا جا رہا؟، جہاں تک تکنیکی پہلووٴں کا تعلق ہے تو ہمیں 27 نکات دئیے گئے، وہ خود تسلیم کر رہے ہیں کہ 27 میں سے 26 نکات پر ہم نے مکمل عملدرآمد کر لیا ہے، ستائیسویں نکتے پر بھی کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ہے اور مزید کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، میری نظر میں ایسی صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رہنے اور رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں بنتی۔ شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد بشریٰ گوہر کے تن بدن میں آگ لگ گئی اور اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے بجائے بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے۔جس سے صاف ثابت ہو چکا ہے کہ بشریٰ گوہر پاکستان کی حامی نہیں بلکہ دشمن ہے،بشریٰ گوہر کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنا ہے، جو پی ٹی ایم کے بیانئے کی عکاسی ہے۔بشریٰ گوہر جو خود پی ٹی ایم کی رکن ہے اور اس وقت نئی سیاسی جماعت بنانے کی تیاریاں کررہی ہے،پی ٹی ایم جو اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہوچکی ہے اور اب سیاسی جماعت کے بینر تلے اپنے مقاصد کے حصول کیلئے ایڑی چوڑی کا زور لگارہے ہیں۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون موجود ہے لیکن بعض عناصر پاکستان کے آئین اور قانون کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں ، لیکن پاکستان کے متعلقہ محکموں نے کبوتر کی طرح آنکھ بند کرکے ان عناصر کو کھلی چوٹ دی ہے،محب وطن پاکستانیوں نے حکومتی اداروں کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بشری ٰ گوہر اور پی ٹی ایم جیسے عناصر کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کریں اور قانونی کاروائی کرکے پابند سلاسل کیا جائے۔