وفاقی کابینہ نے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی منطوری دے دی

اسلام آباد: کابینہ نے بجٹ 2021-22 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے مالیاتی بل 2021-22کی منظوری دے دی۔کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں دس فیصد اضافے پر اتفاق کیا گیا تھا۔موبائل فونز پر ٹیکسز لگانے کی بھی منظوری دے دی ہے۔یاد رہے کہ مالی سال 22-2021ء کا وفاقی بجٹ آج پیش ہو گا۔ وفاقی بجٹ کا مجموعی 8000 ارب روپے، خسارہ 3050 ارب ر وپے ہوگا۔ ٹیکس آمدن کا ہدف 5820 ارب اور نان ٹیکس آمدن کا ہدف 1420 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال میں معاشی ترقی کا ہدف 4 اعشاریہ 2 فیصد، بجٹ خسارے کا ہدف 6 فیصد ہونے کا امکان ہے۔درآمدات 25 ارب 70 کروڑ ڈالر، برآمدات 51 ارب 40 کروڑ ڈالر، ایف بی آر کیلئے ٹیکس محاصل کا ہدف 6 ہزار 37 ارب مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ نان ٹیکس کی مد میں 1400 ارب کے محاصل اکٹھے کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ مہنگائی کی شرح 8 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔ نئے مالی سال میں مجموعی طور پر 14سوارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔ تعمیراتی شعبے کو دی گئی ایمنسٹی سکیم کی مدت میں توسیع کے اعلان متوقع ہے۔ٹیکسز اور جی ایس ٹی کی مد میں رعایت بھی ختم کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ آئندہ مالی سال میں قرضے جی ڈی پی کی 3 اعشاریہ 84 فیصد شرح تک پہنچنے کا امکان ہے۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3 ہزار 527 ارب روپے جاری ہوسکتے ہیں۔ جبکہ ماہرین معاشی امور نے وفاقی بجٹ 22-2021ء سے متعلق عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ مثبت اور عوام دوست ہو گا۔