خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس، قبائلی اضلاع ​کیلئے تین فیصدحصہ دلوانے کیلئے قراردادمتفقہ طورپرمنظور

پشاور: خیبرپختونخوااسمبلی میں نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے این ایف سی ایوارڈمیں صوبوں سے تین فیصدحصہ دلوانے کیلئے قراردادمتفقہ طورپرمنظورکرلی ۔آزاد رکن میرکلام نے قراردادپیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ اسمبلی وفاقی حکومت سے اس امرکی سفارش کرتی ہے ضم اضلاع کیلئے تین فیصدکے حساب سے سالانہ سوبلین وعدہ کیاہواتھااسے وعدے کو پوراکیاجائے اسوقت خیبرپختونخواکوپرانی آبادی کے لحاظ سے حصہ دیاجارہاہے اب چونکہ نئے اضلاع خیبرپختونخوامیں ضم ہوچکے ہیں اس لئے این ایف سی ایوارڈمیں صوبے کاحصہ ریوائزکیاجائے اورضم شدہ آبادی اورایریازکوشامل کرکے صوبے کوریوائزشیئردیاجائے قبل ازیں اے این پی کے پارلیمانی لیڈرسرداربابک نے قراردادکاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ دسواں این ایف سی ایوارڈابھی تک جاری نہیں ہواہے ہرنئے ایوارڈمیں صوبوں کے مالی شیئرمیں اضافہ ہوتاہے تین فیصدحصے کیلئے آئینی تقاضے پورے کئے جائیں وزیربلدیات اکبرایوب نے قراردادسے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ این ایف سی ایوارڈسے بڑافائدہ ہمیں ہوگاکیونکہ ہماری آبادی زیادہ بڑھی ہے انضمام کاتمام پارٹیوں نے تہیہ کیاہواتھا اس میں تما م صوبے قربانی دینگے سندھ حکومت فراخدلی کامظاہرہ کرتے ہوئے اپناحصہ دے وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے کہاکہ انضمام کے وقت فیصلہ ہواتھااین ایف سی ایوارڈمیں جوشیئربناوہ تین فیصدیعنی 100بلین بنتاہے مرجڈ کے بعد تین صوبے ایک طرف ہوگئے انضمام کے نتیجے میں خیبرپختونخواکا این ایف سی ایوارڈریوائزہوجائے تومسائل حل ہوجائیں گے۔