کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے کیس میں پی ٹی ایم کےمفرور ملزمان منظور پشتین اورمحسن داوڑ کو اشتہاری قرار دینے کا حکم جاری کردیا

کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے کیس میں مفرور ملزمان پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں منظور پشتین اور محسن جاوید (محسن داوڑ) کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر اور ملکی بغاوت کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے پی ٹی ایم رہنما منظور پشتین اور وزیرستان سے منتخب ایم این اے محسن داوڑ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ اخبارات میں ملزمان کے اشتہارات اور خاکے شائع کیے جائیں، عدالت نے ملزمان کی جایئداد کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا، عدالت نے علی وزیر سمیت دیگر ملزمان کے آڈیو سیمپل لینے کی پولیس کی درخواست بھی منظور کر لی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے آڈیو سیمپل اسلام آباد سے فرانزک کروائے جائیں گے، دریں اثنا، عدالت نے طبی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق علی وزیر کی درخواست بھی منظور کر لی، اور کیس کی سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔پولیس بیان کے مطابق ملزمان نے قومی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی، علی وزیر کو پشاور اور دیگر 4 ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ منظور پشتین و دیگر ملزمان مقدمے میں مفرور ہیں۔پولیس بیان کے مطابق ملزمان نے قومی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی، علی وزیر کو پشاور اور دیگر 4 ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ منظور پشتین و دیگر ملزمان مقدمے میں مفرور ہیں۔ یہاں واضح رہے کہ پی ٹی ایم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور دیگر کے خلاف ملک مخالف تقریر کا مقدمہ کراچی کے سہراب گوٹھ تھانے میں درج کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ دوسری جانب پی ٹی ایم میں اندرونی اختلافات کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ جلد پی ٹی ایم سے علیحدگی اختیار کر کے اپنی الگ سیاسی جماعت کا اعلان کر سکتے ہیں۔