محبوبہ مفتی اورعمرعبدااللہ گھرمیں نظربند

بھارتی فورسز نے محبوبہ مفتی اورعمر عبدااللہ کو گھر میں نظر بند کردیا، محبوبہ مفتی نے بھارتی ظلم وجبر کیخلاف اے پی سی بلانے کا اعلان کیا تھا، اے پی سی میں بھارتی عزائم کو اجاگر کیا جانا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اور سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کوگھرمیں نظربند کردیا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے کشمیر کی صورتحال پر اے پی سی طلب کی تھی۔ لیکن بھارتی فوج کسی ہوٹل میں اے پی سی کرنے کی اجازت نہیں دی ،ہوٹل میں اے پی سی کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس محبوبہ مفتی کے گھر پر ہوگا۔اے پی سی میں حریت رہنماء اور کشمیر کی تمام جماعتیں شرکت کریں گی۔بتایا گیا ہے کہ اے پی سی میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی اور کشیدگی پر بات ہوگی۔اس سے قبل محبوبہ مفتی نے اپنے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ بھارت کشمیر میں جان بوجھ کر بدامنی پھیلا رہا ہے تاکہ یاتری، کرکٹرز، سیاح، طلباء اور مزدور کشمیر کو خالی کردیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے احساس تحفظ اور ریلیف کو نظرانداز نہ کرے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ کہاں گئی انسانیت، کشمیریت اورجمہوریت؟ دوسری جانب برطانیہ میں مقیم کشمیری اورسکھ کمیونٹی ایل اوسی پرکلسٹربموں کے استعمال پر سیخ پا ہوگئی۔جس پر کشمیری اورسکھ کمیونٹی کا بھارتی یوم آزادی پریوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے۔ کشمیری اورسکھ رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی یوم آزادی پر بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ کشمیری اورسکھ رہنماؤں نے کہا کہ سکھ کمیونٹی15 اگست کوآزاد ریاست خالصتان کا پرچم بھارتی ہائی کمیشن کے باہرلہرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پرکلسٹربم حملوں کا ذمہ داربھارتی دہشتگرد وزیراعظم مودی ہے۔اسی طرح پاکستان نے مسئلہ کشمیر اور کشمیروں پر ظلم وجبر کی آواز عالمی سطح پر بلند کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کے امورپرغورکیا گیا۔ وزیرخارجہ اورڈی جی ملٹری آپریشنز نے شرکاء کواہم بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیر دفاع، خارجہ، داخلہ اور وزیرامورکشمیر شریک ہوئے۔اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔اجلاس وادی نیلم میں بھارت کی جانب سے کلسٹربم حملوں کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ کشمیرمیں بھارتی فوج کی تعداد میں اضافے سمیت مختلف دفاعی امورپربات چیت کی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی فوج کی جانب سے کلسڑبموں کے استعمال کی شدید مذمت کی۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پراظہار تشویش کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی اشتعال انگیزی کو بےنقاب کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔شرکاء قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی جارحیت اوراشتعال انگیزی کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان ایل او سی پر بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت 1983ء کے کنونشن معاہدہ کی خلاف ورزی کررہا ہے، سیکورٹی کونسل عالمی امن اور سلامتی کے خطرے کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر ظلم کی سیاہ رات ختم ہونے کا وقت آن پہنچا ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی اجازت ہونی چاہیے، جنوبی ایشیا میں امن کا واحد راستہ مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے بھی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے باعث لائن آف کنٹرول پر صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، کشمیر کی موجودہ صورتحال خطے کے بحران کا سبب بن سکتی ہے۔