حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

لاہور:احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کر دی ہے. تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی ، نیب نے حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا‘حمزہ شہباز کے وکیل امجدپرویز اور نیب پراسیکیوٹروارث جنجوعہ بھی عدالت میں پیش ہوئے.حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ احتسا ب عدالت کے اطراف راستوں کو خارداد تاریں اور کنٹینرز لگا کر بند کردیاگیا.سماعت میں نیب نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کی استدعا کی ، وکیل نیب نے بتایا بے نامی کمپنیوں کے ذریعے جائیداد خریدی گئی جس پر عدالت نے استفسار کیا کیاجعلی ٹی ٹیز کے حوالے سے تفتیش مکمل ہو گئی جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ جعلی ٹی ٹیز کے ذریعے حمزہ شہباز کے اہلخانہ نے جائیدادیں خریدیں، اڑھائی کروڑکی رقم حمزہ شہباز کے اکاﺅنٹ میں منتقل کی گئی، بعد ازاں کاروبار میں نقصان کے باعث کام بند کر دیا گیا جس کی اراضی بعد میں رمضان شوگر مل نے خرید لی، اراضی کے تحقیقات کی جا رہی ہے کہ کتنی اور کس کی ملکیت ہے.حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا نیب حکام عدالت میں غلط بیانی سے کام لے ر ہے ہیں ، عدالت مزید جسمانی ریمانڈ نہ دے‘دلائل کے بعد احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور بعد میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 7دن کی توسیع کردی. آمدن سے زائداثاثہ جات کیس کی سماعت میں حمزہ شہباز شریف کوکمرہ عدالت میں دیکھ کر شہری آپے سے باہر ہو گیا اور حمزہ شہباز شریف کو بھری عدالت میں چوراور لٹیراکہہ ڈالا، شہری کا کہنا تھا کہ دونوں باپ بیٹا ملک لوٹ کرکھاگئے،ملک کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے‘بعد ازاں پولیس نے شہری کو کمرہ عدالت سے نکال دیا.یاد رہے گذشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا 2 کروڑ کے 2004 سے ٹیکس ریٹرن نہیں ملے اور 2 بے نامی کمپنیاں بھی سامنے آئی ہیں، کمپنیوں کی 5 ارب روپے کی ٹرانزکشز ہوئی ہیں، ڈائریکٹر کو طلب کیا تو ریکارڈ دینے کا وعدہ کیا لیکن کچھ نہیں دیا. واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزامات ہیں.نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جبکہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا. خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے1999میں اثاثہ جات5 کروڑ36 لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟