وزیرستان میں مخالفین کی فائرنگ سے قتل ہونے والے دو نوجوانوں کی لاشوں پر پی ٹی ایم سیاست کرنے لگی

جنوبی وزیرستان: ذاتی وجہ عناد پر قتل ہونے والے نوجوانوں کی لاشوں کی پر پی ٹی ایم ایک بار پھر سیاست کرنے لگے،پی ٹی ایم لاشوں پر سیاست چمکانے کی پرانی عادی ہے، پی ٹی ایم اپنے سوشل میڈیا پیغامات سے ملک دشمن عناصر کو مواقع فراہم کر رہی ہیں،پی ٹی ایم قائدین نے ہمیشہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی سوچ کو پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔گزشتہ رات جنوبی وزیرستان کے بی بی زئی راغزی کے مقام پر ذاتی وجہ عناد پر مخالفین کی فائرنگ سے دو نوجوان جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا ، فائرنگ کی آواز سن کر سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، سیکیورٹی فورسز نے جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی لاشوں اور شدید زخمی کو زرمک اسپتال منتقل کردیا، جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی شناخت ​کلام الدین ولد بخیلی خان اور انعام اللہ ولد محمد یونس جبکہ شدید زخمی ہونے والے کی شناخت منصور کے نام سے ہوئی،منصور کو تین گولیاں لگی تھی اور انکی حالت بہت خراب تھی لیکن سیکیورٹی فورسز کی بروقت طبی امداد اور آپریشن کے بعد ان کی حالات بہتر ہے ،پی ٹی ایم کے شرپسند عناصر نے جاں بحق، دونوں نوجوانوں کی میتیں تحصیل بلڈنگ مکین کے سامنے رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا اور ان کا کہنا ہے فورسز کی فائرنگ سے دو نوجوان جاں بحق اورشدید زخمی ہوا ہے، جبکہ علاقے عمائدین کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والے دونوں نوجوان فورسز کی فائرنگ سے نہیں بلکہ مخالفین کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے ہیں، زخمی منصور کے اہل خانہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ رات کی تاریکی میں مخالفین نے فائرنگ کی جس سے کلام الدین اور انعام اللہ موقع پر جاں بحق جبکہ منصور شدید زخمی ہو گیا ،فائرنگ کے کچھ دیر سیکیورٹی فورسز پہنچ گئی اور منصور کو طبی امداد کیلئے زرمک اسپتال منتقل کردیا،اگر فورسز بروقت نہ پہنچتی تو شائد منصور بھی مر جاتا،قبائلی مشران نے عوام کو اپیل کی ہے کہ وہ شر پسند تنظیم پی ٹی ایم اور بدامنی پھیلانے والوں کا راستہ روکیں اور وزیر ستان میں امن وامان کی فضا ہر صورت برقرار رکھیں۔محب وطن قبائلی مشر بسم اللہ محسود نے مقامی میڈیا کو بتا یا کہ اگر سانحہ رونما ہو جا تا ہے اور سیکیورٹی فورسز بروقت نہ پہنچے تو لوگوں کا کہنا ہو تا ہے کہ فوج کچھ کرتی نہیں ۔جب پاک افواج کسی کو مدد دینے کیلئے پہنچ جا تا ہے تو پی ٹی ایم کے شر پسند عناصر ذاتی عناد پر مبنی دشمنیاں اور قتل و غارت گری کے تمام الزامات پاک فوج پر لگانے میں دیر نہیں کرتے ،اس موقع پر قبائلی نوجوان عمران وزیر نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر سیکیورٹی فورسز اس واقعے میں ملوث تھے تو جائے وقوعہ سے نکل جاتے اور زخمی ہونے منصور کو اسپتال لے جانے کی بجائے ماردیتے ، انہوں نے کہا کہ محب وطن قبائلی پشتون امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس، انتظامیہ اور پاک فوج کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں۔ قبائلی پشتون پی ٹی ایم کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔