شمالی وزیرستان میں ذاتی دشمنی کی آڑ میں جاری قتل و غارت کو ٹارگٹ کلنگ کا نام دینا غلط ہے

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی) پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے کوشاں ہے، قبائلی اضلاع میں امن لوٹ آیا ہے، امن و استحکام کو مزید تقویت ملی ،قبائلی علاقوں میں پاک فوج کی تعاون سے اربوں روپے کے لاتعداد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ کئی بڑی منصوبوں پر کام جاری ہے،قبائلی اضلا ع میں ترقیاتی منصوبوں سے دشمن کی سازشیں ناکام ہو چکی ہے،ملک دشمن عناصر قبائلی علاقوں میں جاری ترقی و امن کا سفر کو روکنے کیلئے کوشاں ہے اور اپنے ملازمین جیسے پی ٹی ایم اور لر او بر یو افغان کا نعرہ لگانے والے بعض سیاسی جماعتیں کے ذریعےقومی استحکام اور یکجہتی کونقصان پہنچانے پر تلے ہو ئے ہیں، قبا ئلی اضلاع اور خاص کر وزیر ستان میں جب کوئی دہشتگرد مارا جاتا ہے یا ذاتی دشمنی کی آڑ میں قتل ہو جاتا ہے تو اس کی لاش سڑکوں پر رکھ سیکورٹی اداروں پر طرح طرح کے الزامات لگاتے ہیں،خیبر پختو نخوا میں نئے ضم شدہ اضلاع کے اختیارات ضلعی انتظامیہ کو منتقل ہو چکی ہے ہر ضلع میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس موجود ہے ،قبائلی علاقوں میں جو بھی مسئلہ پیدا ہوتاہے تو وہاں کے مقامی لوگ پاک فوج پرالزا مات لگانے کی بجائے معاملات متعلقہ اداروں کے سامنے رکھنے چاہئیں اوراسے اس کاآئینی حق حاصل ہے۔قبائلی عوام اور پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی علاقوں جو قربانیاں دیں ان کی مثال نہیں ملتا۔گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ خان گنڈاپور کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان نے کہا ہے کہ ذاتی دشمنی کی آڑ میں جاری قتل و غارت کو ٹارگٹ کلنگ کا نام دیا جاتا ہے اور ظاہراس طرح کیا جارہا ہے اور ان واقعات کو اداروں سے جوڑا جاتا ہے جو جبکہ یہ زمینی حقائق کے منافی ہے۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ خان گنڈاپور نے کہا کہ ذاتی عناد پر مبنی دشمنیاں اور قتل و غارت گری کو ٹارگٹ کلنگ کا نام دینا سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے جس کا تدارک کیا جائیگا۔اور اس قبیح فعل میں میں ملوث نقاب پوش ملزمان اور دہشت گردوں کو جلد بے نقاب کیا جائیگا۔ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈاپورنے کہا کہ دشمنی کی بنیاد پر لوگوں کو قتل کرنا ٹارگٹ کلنگ سے نہ جوڑا جائے۔کیونکہ اس علاقے کی تاریخ کے اعتبار سے یہاں قتل کے واقعات اور دشمنیاں ہوتی رہتی ہیں۔ جس میں قتل یا بدلہ لینے والے نہ قانونی طور پر ایف آئی آر درج کراتے ہیں نہ ہی دیگر قانونی کارروائی کرتے ہیں۔انہوں نے شمالی وزیرستان کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بدلہ لینے کے بجائے پولیس کے پاس مقدمات درج کرائیں۔ جس پر پولیس اور انتظامیہ ہر صورت متاثرین کو قانون کے مطابق انصاف دلائیں گے۔ تاکہ قانون کی بالادستی قائم رہے۔ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان نے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس، انتظامیہ اور فوج ملکر کام کررہے ہیں، شاہد علی خان نے کہا کہ عوام قبائلی روایات کے مطابق بدلہ لینے کے بجائے پولیس اور انتظامیہ کی مدد حاصل کریں،اورعوام پولیس، انتظامیہ اور عدالتی انصاف پر یقین رکھیں۔عوام کو چاہئے کہ وہ شر پسند اور بدامنی پھیلانے والوں کا راستہ روکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس جرائم کے خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ تاہم عوام بھی بھرپور تعاون کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے تعاون سے علاقے میں امن وامان کی فضا ہر صورت برقرار رکھیں۔