پاک فوج کی تعاون سے قبائلی اضلاع میں جاری ترقیاتی کاموں سے اے این پی کو شدید صدمہ

پاک فوج صوبائی اور وفاقی حکومت کی تعاون سے ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے۔جس سے ان اضلاع میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ا ور قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہورہا ہے۔سابقہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا مقصد ان علاقوں کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کو بنانا اور ان علاقوں کے عوام کی عشروں پر محیط پسماندگی اور محرومیوں کا آزالہ کرنا ہے جس کے لیے پاک فوج اور حکومت قبائلی اضلاع کی ترقی پر جو خطیر رقم خرچ کر رہی ہے۔موجودہ حکومت نے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے ریکارڈ فنڈز جاری کیے جو ماضی کی حکومتوں میں نظر انداز کیے گئے تھے۔اس کے علاوہ انضمام شدہ اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جارہا ہے، قبائلی اضلاع میں تعلیم کے فروغ کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہے، اب قبائلی بچوں کے ہاتھوں میں بندوق کی بجائے قلم اور کتاب ہونگے،قبائلی علاقوں میں جاری تر قیاتی منصوبوں سے ملک دشمن عناصر تنظیم پی ٹی ایم کا ہا ضمہ خراب ہوچکا تھا اب ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر اے این پی بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے ۔

قبائلی اضلاع میں ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ اورترقی کے دشمن70سالوں سے عوام میں نفرتیں ڈال کر اقتدار پر بیٹھے رہے، قبائلی اضلاع کی ترقی کو دیکھ کر انہیں سخت تکلیف ہو رہی ہے ۔گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وزیرستان میں جاری تر قیاتی منصوبوں کے حوالے سے ایک پوسٹ وائرل ہوئی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے پاک فوج اور حکومتی اداروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے پیغامات لکھے جو پی ٹی ایم کے علاوہ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی کو شدید تکلیف پہنچی اور اپنی ایک ٹوئٹ میں قبائلی علاقوں میں جاری ترقیاتی کاموں پر تنقید کرتے ہو ئے حکومتی اداروں سے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔