پی ٹی ایم کا افواج پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فیک سوشل میڈیا اکاونٹس استعمال کرنے کا مکروہ چہرہ بےنقاب

پشاور(عبداللہ شاہ بغدادی)یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے ’ای یو ڈس انفو لیب‘ کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلی رپورٹ میں ان تنظیموں کی نشاندہی کی گئی تھی جو ایک منظم طریقے سے ہر سال اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس کے دوران پاکستان مخالف مہم چلاتی ہیں۔تحقیقی رپورٹ کے مطابق ان تنظیموں کے تانے بانے انڈیا کے ایک غیر معروف کاروباری ادارے سری واستوا گروپ سے جا ملتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس پورے نیٹ ورک، جس میں غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز)، ان سے منسلک شخصیات اور تمام فیک نیوز ویب سائٹس کا مقصد انڈین بیانیے کو فروخ دینا اور بالخصوص پاکستان پر تنقید کرنا ہے۔ یہ ہے کہ جعلی این جی اوز اور جعلی ویب سائٹس کی مدد سے وہ ایک ایسا بیانیہ پیش کرتے ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ اس مؤقف کو بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ اور یہی وہ چیز ہے جس سے ’ڈس انفارمیشن‘ ثابت ہوتی ہے۔اس نیٹ ورک میں پی ٹی ایم بھی شامل ہے جو پاکستان دشمن ممالک کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے کا کام کر رہی ہیں،

جس زندہ مثال حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونی والی پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی آڈیو ہے جس میں کھلم کھلا پی ٹی ایم کارکنوں کو پیغام دے رہا ہے کہ پشاور میں ہونے والے سو شل میڈیا مٹینگ میں کہا تھا کہ فیک اکاونٹ بنائے اور ایک دوسرے باخبر رہے اور ہر علاقے کا الگ الگ گروپ ہو نا چاہیے اور آپس میں رابطہ رکھا کریں،منظور پشتین کی آڈیو سوشل میڈ یا پر وائرل ہو نے کے بعد سوشل میڈ یا صارفین نے اپنے پیغامات میں لکھا ہے کہ آخر کار پی ٹی ایم کی اصلیت سامنے آہی گئے۔ پی ٹی ایم کس طرح فیک اکاؤنٹس سے پاکستان اور پاک فوج کو بدنام کرنے کیلئے منظم پروپیگنڈہ کرتی ہے۔ اب اس ثابت ہو چکا ہے کہ پی ٹی ایم کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے اور یہ تنظیم ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے۔