بچے کے منہ میں دانت

نئی دہلی: بھارت میں بچے کے منہ میں 526 دانت موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔بچے کے منہ میں 200 گرام وزنی دانتوں کا ڈانچہ موجود تھا جسے ڈاکٹرز نے آپریشن کر کے نکال دیا۔ روندرناتھ نامی سات سالہ بچے کے والدین نے بچے کو جبڑے کی تکلیف کے باعث ہسپتال میں معائنہ کروایا تو ڈاکٹروں کو پتہ چلا کہ بچے کے منہ میں 200 گرام وزنی دانتوں کا ڈانچہ موجود تھا ۔ینئی سے تعلق رکھنے والے سات سالہ روندرناتھ کے جبڑے میں سوجن کی شکایت تھی جس پر والدین نے اسے سویتھا میڈیکل کالج میں دکھایا۔ والدین کو شک تھا کہ اسے منہ کا کینسر نہ ہو۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں نے بچے کا معائنہ کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ بچے کے جبڑے میں 200 گرام وزنی کچھ اضافی ہڈیوں کے ٹکڑے تھے جسے سرجری کے ذریعے نکالنا ہی مسئلے کا واحد حل تھا۔جب آپریشن کے ذریعے اس ڈھانچے کو نکالا گیا تو ایک ملی میٹر سے 15 ملی میٹر حجم تک کے 526 دانت نما ٹکڑے برآمد ہوئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق برآمد ہونے والے ہر دانت کی باہری شکل باقاعدہ عام انسانی دانت کی طرح تھی اور ان کی جڑیں بھی موجود تھیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق یہ دریافت ایسی ہی تھی کہ جیسے کسی سیپی میں موتی ہوں۔ سویتھا ڈینٹل کالج کے ڈاکٹر پی سینتھلناتھن نے اس حوالے سے بتایا کہ جب انہوں نے بچے کو بیہوش کر دینے کے بعد جبڑے کا آپریشن کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ اس کے اندر ایک تھیلی سی موجود تھی۔اس کا وزن 200 گرام کے آس پاس تھا۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ انہوں نے اس تھیلی کو احتیاط سے علیحدہ کر لیا۔ جس میں مختلف سائز کے 526 دانت تھے۔ والدین کے مطابق 3 برس کی عمر میں بھی بچے کو ہسپتال لے جایا گیا تھا تاہم اُس وقت بچے نے مختلف طبی مراحل سے گزرنے میں تکلیف محسوس کی تو معاملہ بغیر تشخیص کے ہی چھوڑ دیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز کے مطابق اس بیماری کو ’کمپاؤنڈ اوڈونٹم‘ کہتے ہیں جو دراصل ایک بے ضرر رسولی ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ بچے کے 21 دانت بخوبی محفوظ ہیں۔