سدھو کا نریندر مودی کو چیلنج

نئی دہلی : نوجوت سنگھ سدھو نے وزارتوں سے استعفیٰ دے دیا تھا اب انہیں ایک بڑی خوشخبری سنا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سدھو کو کانگریس دلی کا صدر بنائے جانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کی جانب سے اپنا قلمدان تبدیل کیے جانے پر 10 جون کو بطور وزیر استعفیٰ دے دیا تھا۔انہوں نے اپنا استعفیٰ براہ راست کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو بھجوایا تھا البتہ اب سدھو کو کانگرس میں بڑی ذمہ داری دیے جانے کا امکان ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس کی جانب سے دلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے انتقال کے بعد نوجوت سنگھ سدھو کو کانگریس کے دلی چیپٹر کا صدر بنائے جانے کا امکان ہے۔دلی کانگریس کی صدراور 15 سال تک دلی کی وزیراعلیٰ رہنے والی شیلا دکشت کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا تھا ۔ان کے انتقال کے بعد سے دلی کی کانگریس سربراہ سے محروم ہے اس لیے اب نوجوت سنگھ سدھو کو دلی کانگرس کا صدر بنائے جانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ شیلا دکشت سے پہلے سابق مرکزی وریاستی وزیراجے ماکن، دہلی کے سابق وزیراروندرسنگھ لولی اورسابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال بھی اس عہدے پر ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔ ابھی تک نوجوت سنگھ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔وہ2006سے الیکشن جیتتے آرہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ بھارت کے اچھے تعلقات کے ہامی ہیں اور کئی بار پاکستان آچکے ہیں۔ یاد رہے کہ نووجوت سنگھ سدھو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا تھا کہ وہ ان کے دعوے نہ کھائوں گا اور نہ کھانے دوں گا پر ان سے بھارت میں کسی بھی جگہ مناظرہ کر سکتے ہیں۔ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نریندرمودی سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے رافیل طیاروں کے سودے میں پیسے لئے یا نہیں۔