کوئی جرم نہیں کیا

کوالالمپور: انٹر پول کی جانب سے ذاکر نائیک کی گرفتاری سے انکار کے بعد معروف مذہبی سکالر کہتے ہیں کہ انٹرپول کے فیصلے پر بھارتی عوام حیران ہے، مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ذاکر نائیک کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے میرے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں دیا، تمام الزامات بے بنیاد ہیں، مودی سرکار انٹرپول کو اپنے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرپول کی فہرست میں ہونا کسی کو دہشت گرد نہیں بناتا، ثابت کرنا پڑتا ہے، تمام اداروں کو معلوم ہے میں نے کوئی جرم نہیں کیا، تین سال تک میرے خلاف کوئی ثبوت ہاتھ نہیں آیا آگے بھی کچھ نہیں ملے گا۔یاد رہے کہ انٹرپول نے معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارت کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست دی کی ٹوکری میں پھینک دی تھی۔ بھارتی حکومت نے انٹرپول کو 3 بار ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استعداد کی تھی مگر انٹرپول نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کی بنیاد پر تمام دفاتر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متعلق معلومات ضائع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔بھارتی حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک پر فرقہ پرستی پھیلانے کے من گھڑت الزامات عائد کیے تھے