پاکستان کے دفاع اور وقار کیلئے ہم ایک ہیں،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  کمیٹی کو عمران خان اور ٹرمپ کے درمیان تمام معاملات پر اعتماد میں لوں گا، سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن پاکستان کیلئے ہم ایک ہیں۔انہوں نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے سپوتوں نے جان کا نذرانہ دے کر ایک بار ثابت کیا کہ وہ مادروطن کی حفاظت کیلئے تیار ہیں، پوری قوم اور ایوان ان کی عظیم قربانی کا اعتراف کرتا ہے اور ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے ان محرکات کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کی ، ان کے سوال کے جواب میں کہتا ہوں کہ اگر ہم اس سارے عمل کا بغور جائزہ لیں تومعلوم ہوجائے گا، اگست 2017ء میں پاکستان کہاں کھڑا تھا؟ ہماری صورتحال کیا تھی؟ وزیراعظم نے دورہ امریکا کیا ، ٹرمپ انتظامیہ نے ساؤتھ ایشیاء اسٹریٹجی کا اعلان کیا، اس اسٹریٹجی کے ذریعے افغانستان میں جتنی قباحتیں تھیں ، وہ سب قباحتوں کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا۔انگلیاں اٹھنا شروع ہوئیں، جس سے ہماری سکیورٹی اور اقتصادی امداد معطل ہوگئی۔ ریپبلکن پارٹی اور کانگریس میں بہت خلیج تھا لیکن پاکستان سے متعلق اتفاق تھا۔ تحریک انصاف نے انہی تناظر میں پاکستان کی باگ دوڑ سنبھالی۔گیارہ مہینوں میں امریکی سوچ میں تبدیلی آئی۔ وہ سمجھتے تھے کہ افغانستان میں ملٹری ایکشن سے مقاصد حاصل کرسکیں گے، لیکن اس سوچ میں تبدیلی آئی ہے۔عمران خان کہتے رہے، کہ امن سیاسی مذاکرات سے ہوگا، ملٹری ایکشن سے نہیں ہوگا۔ ہمیں اس عمل میں شدید دشواریاں تھیں اور ہیں۔ ملٹری سوچ کے لوگوں کے سیاسی سوچ کی طرف مائل کرنا بڑی کامیابی ہے۔امن کے حصول کیلئے ہمیں کچھ اقدامات اپنی طرف اٹھانے تھے کچھ سرحد پار اٹھانے تھے۔ ہم نے نیشنل ایکشن پلان سے ایک نئی سمت متعین کی اور بتدریج آگے بڑھے ، آئینی ترمیم کی اور فاٹا جو علاقہ غیرتھا، اس کو خیبرپختونخواہ کا حصہ بنایا اور پرامن الیکشن کروائے۔دنیا اس سارے عمل کا اعتراف کیا۔بجٹ میں قبائلی اضلاع کیلئے 162ارب رقم مختص کی گئی ہے۔ ہماری افواج نے وہاں امن قائم کیا اور لوگ اب واپس اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، لیکن ابھی بھی وہاں لوگ ہیں جو کاروائی کرکے اپنا ایجنڈا پورا کرتے ہیں۔ ہم نے امریکا میں بات کی کہ ہم مفاہمتی عمل کو اپنے منطقی انجام کو پہنچائیں گے۔ پچھلے گیارہ ماہ میں تین بارکابل گیا اور ان کی قیادت کو قائل کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن پاکستان کے دفاع اور وقار کیلئے ہم ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کو دورہ امریکا پر اعتماد میں لینے کا اعلان کرتاہوں، ایوان کی خارجہ کمیٹی میں ن لیگ ، پیپلزپارٹی اور تمام جماعتوں کی نمائندگی موجو دہے،کمیٹی کو وزیراعظم اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے لیکر تمام معاملات پر بریفنگ دوں گا۔