پشاور:دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کی خریداری کیلئے 2 کروڑ 35 لاکھ روپے کے فنڈز کی منظوری

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں واقع بولی وڈ اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کو میوزیم میں تبدیل کرنے کی غرض سے ان کی خریداری کے لیے 2 کروڑ 35 لاکھ روپے کے فنڈز کے اجرا کی منظوری دیدی ہے. ڈی سی پشاور کی متعین کردہ قیمتوں کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے لیجنڈ اداکاروں کے آبائی گھروں کی خریداری کے لیے فنڈز کی منظوری دی محمود خان نے راج کپور کی حویلی کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے جبکہ دلیپ کمار کے گھر کی خریداری کے لیے 85 لاکھ 60 ہزار روپے جاری کرنے کی منظوری دی.دوسری جانب اس حوالے سے جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی کوشش رہی ہے کہ صوبے میں سیاحت کا فروغ ہو اور یہاں معاشی سرگرمیاں جاری رکھی جا سکیں. کامران بنگش نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت خیبرپختونخوا کا کائیٹ پراجیکٹ بہت کامیاب رہا ہے معاون خصوصی نے کہا کہ کووڈ کے درمیان ہم نے انفراسٹرکچر کے بہت پراجیکٹ کیے جس کے تحت پشاور میں دلیپ کمار کے آبائی گھر اور راج کپور کی حویلی کو عجائب گھر بنائیں گے‘کامران بنگش نے کہا کہ دونوں گھروں کے لیے وزیراعلیٰ محمود خان نے 2 کروڑ 35 لاکھ روپے کی منظوری دے دی اور دونوں کی خریداری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا.انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے لیے ایک اوپن میوزیم ہوگا اور اس کی بنا پر ہم پشاور کو سیاحت اور ثقافت کا مرکز بنائیں گے خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر کے اواخر میں خیبرپختونخوا کے محکمہ آثار قدیمہ و میوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا تھا کہ صوبائی حکومت نے بولی وڈ کے لیجنڈ اداکاروں کے گھروں کو خریدنے کے لیے سرکاری سطح پر کارروائی شروع کی تھی انہوں نے کہا کہ حکومت، دلیپ اور راج کمار کے گھروں کو خرید کر وہاں تزئین و آرائش کے بعد دونوں جگہوں کو میوزیم میں تبدیل کرکے سیاحت کو فروغ دے گی.ڈائر یکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیم خیبر پختونخواڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق دونوں اداکاروں کے گھروں کے حالیہ مالکان وہاں کمرشل پلازہ بنانے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے اسی سلسلے میں دونوں تاریخی عمارتوں کی توڑ پھوڑ بھی شروع کردی تھی بعدازاں اکتوبر ہی میں صوبائی حکومت نے دلیپ کمار کے گھر اور کپور حویلی پر سیکشن فور نافذ کردیا تھا جس کے مطابق اب یہ اراضی حکومت کی جانب سے خریدی جائے گی.