خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ڈی پی او تعینات

پشاور:صوبہ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون پولیس آفسر کی ڈی پی او کے عہدے پر تعیناتی ہوئی ہے۔ حال ہی میں برطانیہ سے شویننگ فیلو شپ حاصل کر کے وطن واپس آنے والی گریڈ 18 کی ایس پی سونیا شمروز کو ڈسٹرک پولیس آفیسر لوئر چترال تعینات کیا گیا ہے۔ سونیا شمروز اس سے قبل مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطور پرنسپل خدمات سر انجام دے چکی ہیں۔ ان کا تعلق خیبر پختونخواکے ضلع ایبٹ آباد سے ہے۔ سونیا شمروز 2013 میں سی ایس ایس کر کے بطور اے ایس پی تعینات ہوئیں۔ وہ ایڈیشنل ایس پی ایبٹ آباد بھی تعینات ہو چکی ہیں۔ سونیا شمروز کو پولیس ٹریننگ اسکول مانسہرہ میں بطور پہلی خاتون پرنسپل خدمات سر انجام دینے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔گزشتہ سال وہ برطانیہ فیلوشپ کے لئے گئی تھیں جہاں سے رواں سال ستمبر میں وہ وطن واپس آئیں۔ انہوں نے خواتین پر تشدد اور تنازعات کے حوالے سے برطانیہ میں عالمی معیار کے مطابق کورس مکمل کیا ہے۔ سونیا شمروز کا کہنا تھا کہ صوبے میں پہلی خاتون ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر تعینات ہونے پر فخر ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی دفاع کے شعبے اور پولیس میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ بطور خاتون افیسر ضلع کو سنبھالنا کسی چیلنج سے کم نہیں لیکن کے پی پولیس بہادروں کی پولیس فورس ہے۔ ضلع چترال کی عوام کی خدمت کا موقع ملا ہے، جس پر پورے خاندان کو فخر ہے۔