علی وزیر صحت مند ہیں، محسن داوڑ کی تردید نے پی ٹی ایم کا جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب کردیا

پشاور میں گرفتار ہونے والے کراچی پولیس کو مطلوب پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی علی وزیر اس وقت کراچی کے ایک جیل میں پابند سلاسل ہے،علی وزیر کے گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ملک دشمن عناصر نے ان کی رہائی کیلئے مہم چلائی اب پی ٹی ایم کے کارکنوں نے ایک منصوبے کے تحت ایک جھوٹی افواہ پھیلائی کہ علی وزیر کی جان کو خطرہ ہے۔علی وزیر کو کچھ دن پہلے پشاور میں گرفتار کرنے کے بعد اس وقت کراچی منتقل کیا گیا ہے۔ایک ویڈیو پیغام میں ان کے بڑے بھائی ملک رحمت اللہ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف سے علی وزیر کی حفاظت کی ضمانت دینے کا مطالبہ کیا۔علی وزیر کے بھتیجے عالمگیر وزیر نے بھی بتایا کہ انہیں جیل میں ذیابیطس کا ضروری علاج نہیں کرایا جارہا ہے اور اس بیماری سے مرنے کا خطرہ بھی موجود ہے۔پی ٹی ایم کے ڈاکٹر سید عالم نے الزام لگایا ہے کہ کورونا یا کسی اور بیماری کے بہانے علی وزیر کے قتل کی سازش رچی گئی ہے۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے اخباری بیان کہا ہے کہ میں حکومت سندھ،وزیر اعلیٰ سندھ اور تمام متعلقہ حکام کو متنبہ کرتا ہوں کہ علی وزیر کی زندگی کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کے ناقابل تصور نتائج برآمد ہونگے۔

دوسری طرف محسن داوڑ نے اپنی ایک بیان میں بتایا کہ علی وزیر کی حالت بہتر ہے ، سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے یقین دلایا ہے کہ علی وزیر صحت مند ہیں۔لیکن پی ٹی ایم کے کارکنان جعلی پروپیگنڈہ پھیلا نے میں مصروف عمل ہیں ۔ یہ پروپیگنڈہ پاکستان مخالف میڈیا (وائس آف امریکہ ، ڈیوا ، بی بی سی ، مشال ریڈیو) بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں۔واضح رہے کہ پی ٹی ایم کے کارکنان عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف ڈنڈا اٹھانے اور قانون کی خلاف ورزی پر اکسا رہے ہیں،پاکستان کے قانون اور آئین کے باوجود جب کوئی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی بات کرے گا تو قانون کے مطابق اسے سزا دی جائے گی۔