سٹیٹ بنک نے زرعی قرضوں کی واپسی کی مدت10 سال کردی

اسلام آباد :سٹیٹ بنک آف پاکستان نے زرعی قرضوں کی واپسی کی مدت 5 سال سے بڑھا کر10 سال کردی ہے۔اس ضمن میں سٹیٹ بنک کے ایگریکلچر کریڈٹ اینڈ مائیکروفنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تمام بنکوں، سپیشلائزڈبنکوں اور ڈی ایف آئیز کے صدور اورچیف ایگزیکٹو افسران کے نام سرکلر میں کہاگیا ہے کہ پروڈینشیئل ریگولیشنز برائے زرعی قرضہ جات کے تحت فارم ڈویلپمنٹ، مشینری اورآلات کیلئے قرضوں کے ضابطہ آر 13 اور قرضوں کی واپسی کی مدت سے متعلق ر یگولیشن آر 15 میں ترمیم کردی گئی ہے۔سرکلر کے مطابق پروڈینشیئل ریگولیشنز برائے زرعی قرضہ جات پر نظرثانی کے بعد بنکوں و ڈی ایف آئیز کی جانب سے فصلوں اورنان کراپ شعبوں میں ترقیاتی قرضوں میں اضافے کی حوصلہ افزائی کیلئے ترقیاتی قرضوں کی واپسی کی زیادہ سے زیادہ مدت5 سال سے بڑھا کر 10 سال کردی گئی ہے، تاہم بنک قرض شدہ پراڈکٹ کی نوعیت، مشینری اورآلات کی مفید استعمال کے عرصے اورقرضہ لینے والے کی واپسی کی استعداد کی بنیادپر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کسی پراڈکٹ کے حقیقی عرصہ بارے فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس سرکلرکا اطلاق تمام بنکوں اورڈی ایف آئیز پر فوری طورپر ہوگا۔