پی ڈی ایم کے اجلاس میں محسن داوڑ اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان تلخ کلامی ، مولانا نے محسن داوڑ کو آئندہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت سے منع کردیا

اسلام آباد:پی ڈی ایم کے اجلاس میں محسن داوڑ اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان تلخ کلامی ۔ مولانا نے محسن داوڑ کو آئندہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت سے منع کردیا۔ گزشتہ روز ہونے والے پی ڈی ایم کے اجلاس میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی موجودگی میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے سوال کیا کہ میری جماعت اور میرے ایم این ایز کو شمالی وزیرستان میں جلسہ نہیں کرنے دیا جارہا اور پی ٹی ایم نے جلسہ بھی کیا اور فوج و انتظامیہ کی جانب سے محفوظ راستہ بھی دیا گیا۔ جس پر محسن داوڑ نے کہا کہ ہم نے بزورِ بازو اور زبردستی جلسہ کیا ہے۔ جس پر مولانا فضل الرحمٰن نے لقمہ دیتے ہوئے کہا کہ جناب مجھے تو آپکے بازوؤں کا زور معلوم ہے ۔ جب ملٹری آپریشنز اور فاٹا انضمام ہورہا تھا اور میں اکیلا ان کے ساتھ لڑ رہا تھا تب آپ انہی اداروں اور فوج کے بیانیہ کے ساتھ ہی کھڑے تھے۔یاد رہے کہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے ان سے یہ بھی پوچھا کہ آپ کو کون اور کس حیثیت سے پی ڈی ایم کے اجلاسوں میں بلارہے ہیں۔۔ ؟ جس پر موجود پی ڈی ایم کے تمام اراکین نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے بھی نہیں بلایا ہے۔ پھر مولانا صاحب نے پوچھا کہ آج سربراہی اجلاس ہے آپکے پارٹی کا سربراہ ہی آتے آپ کیوں آئے ہیں ۔؟جس پر محسن داوڑنے کہا کہ میں ذاتی حیثیت سے پی ڈی ایم میں شامل ہوں ۔ خالد جان داوڑ ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی فاٹا کے مطابق پھر مولانا صاحب نے کہا کہ آپ آئندہ تکلیف نہ کریں اور کسی بھی سطح کے اجلاس یا جلسے میں آنے کی زحمت نہ کیا کریں۔