شمالی وزیرستان: پی ٹی ایم نے ایک پرامن فضا میں جلسہ کیا، وزیرستان کو پر امن بنانےکے پیچھے کس کا ہاتھ ہے ؟

وزیر ستان:قبائلی اضلاع میں جہاں پاک فوج نے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے بعد قابل ذکر ترقیاتی کام کئے، وہیں معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے بھی نمایاں اقدامات کئے۔پاک فوج کی خیبر پختونخوا بالخصوص قبائلی اضلاع میں تعلیم کے فر و غ کے لئے کوششوں کے ثمرات اگلے چند سالوں میں نظر آئیں گے اس وقت بھی قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کی کثیرتعداد پاک فوج میں بطور آفیسر خدمات انجام دے رہی ہے اس کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی یہ نوجوان ڈاکٹر، انجینئراور وکالت جیسے ا ہم شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اللہ کے فضل سے قبائلی اضلاع ملک کے ترقی یافتہ علاقوں میں شامل ہوں گے۔لیکن افسو س کی بات ہے کہ بعض ملک دشمن عناصر اپنے آقاوں کو خوش کرنے کیلئے حکومت سیکیورٹی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں گزشتہ دن پشتون تحفظ موومنٹ نے شمالی وزیرستان کے میران شاہ جلسے میں ایک بار پھر حکومت اور سکیورٹی ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔اس حوالے قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ پی ٹی ایم قبائلی علاقوں اور حاص کروزیرستان ترقی کے مخالف ہیں،پی ٹی ایم پشتونوں کی ترقی نہیں چاہتے بلکہ ایک بار پھر قبائلی اضلاع میں بدامنی پیداکرنے پر تلے ہو ئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں کے لئے یہ شرم کی بات ہے کہ وہ پاک فوج کے زیر اہتمام تعمیرکردہ عمارتوں کے اوپر بیٹھ کر سیکیورٹی اداروں پر تنقید کرتے ہیں،آج اگر پی ٹی ایم پرامن ہے تو اس کاتمام تر کیڈٹ پاک آرمی کو جاتا ہے،میران شاہ جو پہلے دہشت گردوں کا گڑھ تھا آج وہاں پر امن کا بول بالا ہے،پی ٹی ایم کو صرف اس وجہ سے تکلیف ہے کہ پاک آرمی نے میران شاہ بازار سے دہشت گردوں کا صفایا کرتے ہو ئے لاتعداد بے گناہ قبائلی معصوم لوگوں کے قتل بدلہ لے لیا، قبائلی عمائدین نے مزید کہا کہ افواج پاکستان وطن عزیز کی سرحدوں کی محافظ ہیں اور اس میں کسی شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں کہ افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج میں ہوتا ہے۔پاکستانی افواج کو ایک منفرد اعزاز یہ بھی حاصل ہے کہ ہر قدرتی آفت کے موقع پر بھی اس کے جوان امدادی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں۔ سیلاب آ جائے، زلزلے سے تباہی آ جائے، بارشیں اور آندھی طوفان ہو، کرونا وائرس ہو یا ٹڈی دل کا کھیتوں پر حملہ ہو پاک فوج ان محاذوں پر بھی سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ دکھائی دے گی۔زندگی کے مختلف شعبوں میں بھی پاک افواج شہریوں کو سہولتوں کی فراہمی میں کوشاں رہتی ہے جس کی بے شمار مثالیں ہیں تاہم ان میں سے اگر صرف تعلیم کا شعبہ ہی لے لیا جائے تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں کے ذریعہ افواج پاکستان تعلیم کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔