پاکستان پر حملہ کرنے والی یو این واچ اسرائیلی فنڈنگ سے چلنے والی این جی او ہے، پی ٹی آئی

اسلام آباد : یو این واچ نامی ادارے کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اس کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کاکہنا ہے کہ یو این واچ ایک پرائیویٹ ادارہ ہے جس کا اقوام متحدہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ اسرائیلی فنڈنگ پر چلنے والا ادارہ ہے جس کو وزیراعظم عمران خان کا گستاخانہ خاکوں پر سخت مؤقف پسند نہیں آیا اس لیے اس نے عمران خان پر تنقید کی ۔عمران خان کی بات میں وزن تھا جو اسرائیل کو ہضم نہیں ہو سکا اس لیے یو این واچ سے ایسی بات کہلوائی گئی ۔ گستاخانہ خاکوں پر عمران خان کا مؤقف ساری دنیا کے مسلمانوں کا ترجمان تھا ۔ اس سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کے ردعمل میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری نے کہا تھا کہ من پسند انصاف کے بارے میں بات کرنا ناقابل برداشت ہے،

غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر خاموش رہنا ناقابل برداشت ہے ۔کشمیر میں اقوام متحدہ کا چارٹر نافذ نہ ہونے پر آپ کی خاموشی ناقابل برداشت ہے، آسان الفاظ میں آپ کا یہ دوہرا معیار ناقابل برداشت ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈلر کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہا تھا کہ ’’ “اظہار رائے کی آڑ میں توہین رسالت ناقابل برداشت ہے” جس کے ردعمل میں یو این واچ کے ٹوئٹر ہینڈلر نے کہا تھا کہ ’’ آپ کا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں شامل ہونا ناقابل برداشت ہے ‘‘۔یاد رہے کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد آزادی اظہار رائے کے نام پر ان کی حمایت کے جواب میں وزیراعظم پاکستان نے سخت ردعمل دیا تھا اور فرانسیسی صدر کو بھی کہا تھا کہ وہ اپنے بیان پر نظر ثانی کریں کیونکہ آزادی اظہار رائے کے نام پر ہم اپنے پیارے رسول ﷺ کی توہین برداشت نہیں کر سکتے ۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے دیگر اسلامی ممالک کے سربراہان کو خطوط بھی لکھے تھے ۔