مرید عباس کے قتل کا عینی شاہد اسپتال میں دم توڑ گیا

کراچی : ٹی وی اینکر مرید عباس سمیت دو افراد کے قتل کا عینی شاہد ندیم جناح اسپتال میں دم توڑ گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔اس کیس کے مرکزی ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور آج اسپتال میں دم توڑ گئے ہیں۔ڈرائیور ندیم نے گذشتہ ہفتے بیوی سے لڑائی کے بعد خودکشی کی کوشش کی تھی۔24 جولائی کو ندیم کی حالت تشویشناک ہو گئی تھی جس کے بعد ڈرائیور ندیم کو آئی سی یو منتقل کر دیا گیا تھا۔اور وہ اسپتال میں زیر علاج تھا،ندیم کے بھائی نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ندیم چھ ماہ سے عاطف زمان کا ڈرائیور تھا۔اور اس نے بیوی کے جھگڑے کے بعد خودکشی کی کوشش کی تھی۔19جولائی کو ندیم نے فینائل پی کر خودکشی کی کوشش کی تھی۔تفتیشی ذرائع کے مطابق ندیم کو بیان کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں آیا۔عاطف زمان کے ڈرائیور ندیم کے بھائی عقیل نے اپنے ایک بیان میں پولیس کو بتایا تھا کہ ندیم نے بیوی سے جھگڑے کے بعد خود کشی کی کوشش کی۔عقیل نے بتایا کہ ٹی وی چینلز پر مختلف خبریں چل رہی تھی کہ ندیم نے بیوی سے جھگڑے کے بعد خودکشی کی۔عقیل نے بتایاکہ ندیم چھ ماہ سے عاطف زمان کا ڈرائیور تھا۔ان کی نوکری ایسی ہے جس کی وجہ سے ان کا اپنے گھر بہت کم آنا جانا ہوتا ہے اس لئے ان کو زیادہ چیزوں کا علم نہیں۔جب کہ دوسری جانب نیوزاینکر مرید عباس کی اہلیہ نے واقعہ کی ایف آئی آر پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔واقعہ کے عینی شاہدعمر ریحان نے پولیس کو اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔ عمرریحان نے اپنے بیان میں کہاہے کہ عاطف زمان نے اسے کال کرکے کہا کہ مرید کولے آئواس کی فائل کلوزکرنی ہے۔۔واقعہ کے عینی شاہدعمر ریحان نے پولیس کو اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ میں اور مرید عباس عاطف کے دفترمیں بیٹھے تھے، وہ بعد میں آیا، عاطف زمان نے آتے ہی بغیرکوئی بات کہے فائرنگ کر دی،عاطف زمان نے مجھے بھاگنے کو کہامیں گھبرا کر وہاں سے نکل گیا۔