ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے ،محسن داوڑکوبھارت کی مبینہ آشیرآباد حاصل ہے ؟

بھارت شروع دن سے ہی پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں کی حمایت کر رہا ہے ، اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ افغانستان اور ہندوستان پی ٹی ایم کو مالی اعانت فراہم کررہے ہیں۔ہندوستان کے سیاسی و ثقافتی میگزین کاروان نے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ پاکستان کے نوجوان رکن پارلیمنٹ محسن داوڑ نے پاکستانی حکومت کے خلاف جنگ شروع کردی ہے اور وہ پختونوں کے حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں۔

تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی میڈیا نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف غلط خبریں پھیلانے اور پاکستان کے امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔بھارت کی طرف سے پی ٹی ایم رہنماؤں کے لئے ہمدردیوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہےکہ پی ٹی ایم کو بھارت آشیرآباد حاصل ہے۔مضمون میں لکھا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما صحیح راہ پر گامزن ہیں اور پختون قوم کو چاہیے کہ وہ اپنے ہی اداروں کے خلاف پی ٹی ایم کا ساتھ دیں۔رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اپنی تقاریر میں سیکورٹی اداروں ،پاک فوج اور آئی ایس آئی پر تنقید کرنے سے گریز نہیں کرتے،محسن داوڑ بھارت کی زبان بول رہا ہے جو بھارتی میڈیا آئے روز پاکستانی ریاستی اداروں کےخلاف ڈرامے بازی کرنے میں مشغول ہیں۔تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ ان عناصر کی مدد کی ہے اور ان سے فائدہ اٹھا یا جنہوں نے پاکستان اور پاک فوج کے خلاف بغاوت کی ہے اور ملک کو معزول کرنے کی کوشش کی ہے۔ان میں ایک نام پی ٹی ایم کابھی ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پشتون تحفظ موومنٹ کو بھارت اور افغانستان کی مکمل تعاون حاصل ہے،اب وقت آچکا ہے کہ پشتون قوم ایک ہی صف میں کھڑے ہوکر ان بیرونی ایجنٹوں کا راستہ روکے ان ناپا ک عزائم کو بےنقاب کریں۔