بھارت میں شیطان راون کے بجائے مودی کے پتلے جلادیئے گئے

لاہور : بھارت میں ایسے عجیب الفطرت لوگ رہتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتی یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔ کچھ دن قبل جب ڈونلڈ ٹرمپ کو کورونا ہوا تو اسی بھارت کے ایک باسی نے ٹرمپ کا پتلا بنا کر اسے بھگوان بنا لیااور کھانا پینا چھوڑ دیا یہاں تک کہ بھوک پیاس سے وہ شخص مر گیا مگر بھگوان ڈونلڈ ٹرمپ کی زندگی بچا گیا۔ جب اپنی الیکشن کمپین میں مباحثے کے دوران ٹرمپ نے انڈیا کو گندہ،غلیظ اور گھٹیا کہا تو اسی بھارت میں اس کے پتلے نظر آتش کیے گئے۔اور اب ٹرمپ کے بعد مودی کے پتلے بھی جلائے جا رہے ہیں۔بھارت میں مودی کی پالیسیوں سے اختلاف محض اپوزیشن کو ہی نہیں بلکہ عام عوام کو بھی ہے۔چھوٹا طبقہ نریندر مودی کی پالیسیوں سے تنگ آیا ہوا ہے اور آئے روز احتجاج کرتا نظر آتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روزبھارت کی ریاست پنجاب کے عوام نے مذہبی تہوار ’دسہرہ‘ کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلادیے۔بھارتی پنجاب میں کسانوں نے روایتی تہوار ’دسہرہ‘ منایا، اس دن ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد ‘راون’ کے پتلے جلاتے ہیں۔منائے جانے والے تہوار کی خاص بات یہ تھی کہ بھارتی پنجاب کے عوام نے راون کی بجائے نریندر مودی کے پتلے جلائے۔پنجاب کسان یونین نے ریاست کے مختلف شہروں بھٹنڈہ، ترن تارن، فیروز پور، امرتسر وغیرہ میں دسہرہ کے موقع پر مودی کے پتلے مفت تقسیم کیے تھے۔ہندووں کا ماننا ہے کہ راون کو جلانے سے ان کے سارے گناہ بھی جل کر راکھ ہوجاتے ہیں اور وہ مصیبتوں سے چھٹکارا پا لیتے ہیں۔کسان یونین کے عہدیداروں کاکہنا ہے کہ مودی بھارت کیلئے سب سے بڑا شیطان ہے اور دسہرہ کے موقع پر اس بڑے شیطان کو جلانے سے ملک میں سکون ہو جائے گا۔