پاکستان میں آج کل بنارسی ٹھگوں کا ٹولہ افراتفری پھیلانے کی کوشش میں ہے، شبلی فراز

پشاور:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹرشبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان میں آج کل بنارسی ٹھگوں کا ٹولہ افراتفری پھیلانے کی کوشش میں ہے لیکن عوام جس نے 2018ء کے عام انتخابات میں اس ٹولے کو مسترد کیااس بار بھی اس ٹولے کو ناکامی و نامرادی سے دوچار کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیرکوپشاور پریس کلب میں” میٹ دی پریس ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں موجودہ سیاسی لڑائی دو قوتوں کی جنگ ہے ،ایک قوت وہ جس نے 40سال ملک کے اقتدار کو ذاتی جاگیر کے طور پر استعمال کیااور اس دوران ذاتی مفادات کی تکمیل ، اندرون و بیرون ملک اثاثوں میں اضافے اور مال و دولت بنانے کیلئے قومی اداروں کو تباہی سے دو چار کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا جبکہ دوسری جانب عمران خان اور اس کی ٹیم ہے جو امانت و دیانت کے تقاضوں کی تکمیل کرتے ہوئے ملک کوکرپٹ ٹولے کی تباہ کاریوں کے اثرات سے نجات دلانے اور اسے حقیقی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے دن رات محنت کر رہی ہے ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس ٹولے نے پہلے اسمبلیوں کے اندر رہتے ہوئے حکومت کو بلیک میل کرنے اور مخصوص ذاتی مفادات کے حصول کی کوشش کی ،اس دوران انھوں نے ملکی مفاد میں کی جانے والی قانون سازی میں روڑے اٹکا کر مجوزہ قوانین میں من پسند ترامیم شامل کرنے کیلئے دبائو ڈالا جس کی مثال ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی ہے تاہم عمران خان نےان کی بلیک میلنگ میں آنے سے انکار کیا اور اصولی موقف اپنائے رکھا جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن کے اوچھے ہتھکنڈے کامیاب نہ ہو سکے اور اب یہ ٹولہ ناکام جلسوں کے ذریعے حکومت کو دباو میں لانے کی کوشش میں ہے جسے عوام مسترد کر چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو اب بیرون ملک ہیں نے سابق دور حکومت میں ڈالر کے ریٹس کو بڑھنے سے مصنوعی طور پر روک کر ملکی تجارت و معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر اپنی بلیک میلنگ اور اوچھے ہتھکنڈوں سے حکومت کو دباو میں لانے میں ناکامی کے بعد اب یہ ٹولہ شوز کے نام پر فلاپ شوز کر کے عوام کو دھوکا دینے اور حکومت کو دباو میں لانے کی ایک اور کوشش کر رہا ہے ،جسے عوام نے مسترد کر دیا ہے ۔شبلی فراز نے کہا کہ ان کا حال یہ ہے کہ اپنے ہوم گراونڈ گوجرانوالہ میں بھی ایک سٹیڈیم کو نہیں بھر سکے جبکہ مولانا فضل الرحمان سے تو خالی کرسیوں سے خطاب کروایا گیا ، وہی مولانا فضل الرحمان جو پارلیمنٹ میں صدارتی الیکشن لڑنے اور اپنے بیٹے کی پارلیمنٹ میں موجود گی کے باوجود اسے جعلی پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں ،انھوں نے کہا کہ اس ٹولے نے کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی موجودگی میں انتخابی میچ نہیں کھیلا ہمیشہ مرضی کے ایمپائر لگا کر انتخابی عمل میں حصہ لیا اسی لئے ان سے شفافیت ہضم نہیں ہو رہی ،انھوں نے کہا مولانا سالہا سال کشمیر کمیٹی کے رکن رہے اور اس دوران کشمیر ایشو کو مردہ گھوڑا بنا کر رکھاجبکہ عمران خان نے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اس طرح اٹھایا ہے کہ اب دنیا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو تسلیم کرنے لگی ہے ۔ سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی بدولت حالات یہاں تک آئے کہ جب عمران خان اوران کی ٹیم کو اقتدار ملا تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا تاہم عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اور ملکی معیشت کو استحکام کے راستے پر ڈالا، وفاقی وزیر نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے، ترسیلات زر اور بیرونی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ بیرون ملک پاکستانی اور سرمایہ کار موجود ہ حکومت پر اعتماد کر رہے ہیں ، انھوں نے کہا کہ ہم اعتراف کرتے ہیں اور ہمیں احساس بھی ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ہو ا تاہم اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے یورپ اور امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی اور سپلائی چین پر اثر پڑا جس کے اثرات پاکستان میں مہنگائی کی صورت میں سامنے آئے ہیں تاہم اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے ایک جامع اور موثر حکمت عملی کے تحت آگے بڑھا جا رہا ہے جس کے مثبت اثرات آنے والے دنوں میں سامنے آئیں اور مہنگائی میں کمی واقع ہو گی ۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے اداروں خصوصاََ ان دفاعی اداروں جنھوں نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں کو کمزرو کرنا ہمیشہ سے ملک دشمنوں کا خواب رہا ہے اور اس حوالے سے وہ سازشیں کرتے رہتے ہیں۔وفاقی وزیر شبلی فراز نےوزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراطلاعات نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں عوامی مفاد کی جتنے کام ہوئے وہ کسی اور صوبے میں نہیں ہوئے،صوبائی حکومت کے اقدامات کو قومی سطح پر آجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ملاقات میں اشتہارات کی مد میں میڈیا ہائوسز کے بقایاجات کی ادائیگیوں کا عمل تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ میڈیا کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔