بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی، ثبوت موجود ہیں، معید یوسف

اسلام آباد : پاکستان نے بھارت سے بامعنی مذاکرات کیلئے بڑی شرائط رکھ دی ہے، معاون خصوصی قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا کہ مذاکرات کیلئے مقبوضہ کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی فوری رہا کیا جائے، غیر انسانی فوجی محاصرے کا خاتمہ کیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کیلئےلاگو قانون کا خاتمہ کیا جائے، پاکستان کےخلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی روکی جائے۔انہوں نے بھارتی صحافی کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ مودی حکومت توسیع پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے خطے میں تنہا رہ گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیری میں بربریت اور فوجی محاصرے کو ختم کئے بغیر مذاکرات ناممکن ہیں۔ کشمیری ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کے سائے تلے زندگی گزارنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری ہندوستان سے نفرت کرتے ہیں۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کا جھوٹا بیانیہ بنایا۔کشمیری اس تنازع میں سب سے اہم فریق ہیں۔ پاکستان اپنے پڑوس میں قیام امن کیلئے کوشاں ہے۔ معید یوسف نے کہا کہ پاکستان نے بھارت سے بامعنی مذاکرات کیلئے شرائط رکھی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کی جائے۔ مقبوضہ کشمیرمیں غیر انسانی فوجی محاصرے کا خاتمہ کیا جائے۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کے لاگو قانون کا خاتمہ کیا جائے۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کےخلاف بھارت کی ریاستی دہشت گردی روکی جائے۔ انہوں نے کہا کہ را نے پڑوسی ملک میں سفارت خانے کے ذریعے اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرایا۔ را نے ایک پڑوسی ملک میں سفارت خانے کے ذریعے گوادر میں ہوٹل پر حملہ کرایا۔ را نے ایک پڑوسی ملک میں سفارتخانے کے ذریعے چینی قونصلیٹ پرحملہ کرایا۔پاکستان کے پاس بھارت کی دہشتگردی کو مالی امداد فراہم کرنے کے ثبوت ہیں۔ اے پی ایس حملے کا ماسٹرمائنڈ حملے کے وقت بھارتی خفیہ ایجنسی راسے رابطے میں تھا۔ بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس جیسی دہشتگردی میں ملوث ہندو پرست دہشتگردوں کو بھارتی عدالتوں نے رہا کردیا۔ چینی قونصلیٹ اور گوادر حملے میں ملوث اسلم اچھو کے پرائمس ہسپتال نئی دلی میں علاج کے ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں را افسران کی نگرانی میں افغانستان میں ٹی ٹی پی اور دہشتگرد تنظیموں کو ضم کیا گیا۔ افغانستان میں ٹی ٹی پی اور دہشتگرد تنظیموں کو ضم کرنے کیلئے10 لاکھ ڈالر دیے گئے۔