بھارت میں روزانہ کی بنیاد پر 100 کے قریب خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی ہونے لگی ،رپورٹ

نئی دہلی : بھارت میں روزانہ کی بنیاد پر 100 کے قریب خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی ہونے لگی۔ 2019ء میں رپورٹ ہونے والے زیادتی کے کل 32 ہزار سے زائد کیسز میں تقریباََ 11 فیصد خواتین کا تعلق دلت کمیونٹی سے تھا۔ تفصیلات کے مطابق یہ بات عالمی سطح پر تسلیم کی جا چکی ہے کہ بھارت خواتین کے لیے ایک غیر محفوظ ملک ہے۔عالمی اداروں کی بھارت میں جاری خواتین کے ساتھ بدسلوکیوں کی متعدد رپورٹس منظر عام پر آ چکی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ملک کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی جانب سے گزشتہ سال کے دل دہلا دینے والے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ این سی آر بی کے مطابق بھارت میں سال 2019ء میں روازنہ کی بنیاد 88 خواتین کی عز تیں تار تار ہوئی ہیں۔ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پچھلے سال مجموعی طور پر بھارت میں 32 ہزار 33 خواتین کی عصمت دری ہوئی جن میں 11 فیصد خواتین کا تعلق دلت کمیونٹی سے ہے۔بھارت میں جاری اس پریشان کن صورت حال میں سب سے تکلیف دہ مرحلہ دلت خواتین کے ساتھ قومی ادروں کا غیر انسانی سلوک ہے۔ بھارتی میڈیا کی اپنی رپورٹس کے مطابق دلت کمیونٹی کو ان کی ذات پات کی وجہ سے معاشرے میں جائز مقام حاصل نہیں ہے جبکہ جنسی زیادتی کے بیشتر کیسز میں وہ حوصلہ کر کے پولیس اسٹیشن چلی بھی جائیں تو ان کی آواز نہیں سنی جاتی۔این سی آر بی کے اعداد و شمار ایک محتاط تخمینے کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ بھارت میں جنسی زیادتی کے ایسے دوسرے لاتعداد کیسز ہیں جو کہ رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ زیادتی کے رپورٹ نہ ہونے والے کیسز میں دلت کمیونٹی قابل ذکر ہے۔ ادارے کے مطابق بھارت میں 2019ء کے دوران جنسی زیادتی کے سب سے زیادہ کیسز راجستھان اور اترپردیش میں رپورٹ ہوئے جہاں پر بالترتیب 6000 اور 3065 خواتین کی عزتیں تار تار ہوئیں۔