عالمی میڈیا اور تنظیمیں بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں ، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے محرم الحرام میں ظلم و تشدد کا وہ منظر پیش کیا ، جس کی مثال نہیں ملتی ، پوری امت مسلمہ میں بھارتی رویے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔عالمی میڈیا اور تنظیموں کو بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ آواز اٹھانی چاہیے۔منگل کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں، مذہبی رواداری کی جھوٹی دعویدار، بھارت سرکار نے ظلم و ستم کی انتہا کر دی۔پہلے تو عزاداری کے جلوسوں کو نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی بعد ازاں ان جلوسوں کے شرکا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا گرفتاریاں کی گئیں ۔ پیلٹ گنز کا استعمال کیا گیا۔ عید کے موقع پر ہم نے دیکھا کہ مساجد کو تالے لگوا دیئے گئے اور اب محرم الحرام میں ظلم و تشدد کا وہ منظر پیش کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی۔ پوری امت مسلمہ میں اس بھارتی رویے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اس موقع پر پاکستان کے تمام شہریوں کا، علما کا اور ان تمام مکاتب فکر کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے محرم الحرام کے دوران یکجہتی، رواداری اور وضع داری کا ثبوت دیا جس کے باعث تمام پروگرامز بخیر و عافیت سرانجام پائے اور شرانگیز قوتوں کو اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی ہوئی۔بھارت میں آج کورونا وبا تیزی سے پھیل رہی ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وبا کے دوران بھی بھارتی مظالم جاری رہے۔ہندوستان نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران مس ہنڈلنگ کی۔انہوں نے کہا کہ میری 21 اگست کو دورہ ء چین کے دوران، چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ انہوں نے مجھے لداخ کی صورتحال، بھارت کی جانب سے کیے گئے غیر قانونی اقدامات اور چین کی طرف سے کیے گئے دفاعی اقدامات سے تفصیلاً آگاہ کیا۔ چین جانتا ہے کہ دنیا حقائق سے پوری طرح آشنا ہے چین کو اپنے نکتہ نظر اور اپنی فورسز پر اعتماد ہے۔بھارت کے دعووں میں کوئی دم خم نہیں ہے بھارت نے پہلے بھی چین کے ساتھ پنجہ آزمائی کی اور اپنے فوجیوں کی لاشیں چھوڑ کر بھاگے۔پاکستان بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہر فورم پر موثر انداز میں اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے زبانی طور پر بھی اور تحریری طور پر بھی بھارت کے جارحانہ عزائم سے دنیا کو آگاہ رکھا ہے۔سول سوسائٹی اور انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں اور باالخصوص بین الاقوامی میڈیا کو اس حوالے سے مشترکہ آواز اٹھائی چاہیے۔