ایران نےامریکی صدرٹرمپ کے وارنٹ جاری کردیئے،انٹرپول سے رابطہ

تہران:ایران نے جنرل سلیمانی قتل کیس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انٹرپول سے گرفتاری میں مدد کی درخواست کردی ہے. ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی پر ڈرون حملے کے الزام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ متعدد دیگر افراد کے وارنٹ بھی جاری کیے ہیں اگرچہ ان وارنٹس سے صدر ٹرمپ کی گرفتاری کا کوئی خطرہ نہیں لیکن اس اقدام سے ایران اور امریکہ کے تعلقات میں مزید کشیدگی آ سکتی ہے.تہران کے پراسیکیوٹر علی القاسم نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ اور دیگر 30 افراد کو ایران نے رواں سال جنوری میں عراقی دارالحکومت بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا ہے ان افراد کو ”قتل اور دہشت گردی“کے الزامات کا سامنا کرنا ہو گا. علی القاسم نے صدر ٹرمپ کے علاوہ کسی اور شخص کا نام نہیں لیا ان کا کہنا تھا کہ ایران صدر ٹرمپ کی صدارت ختم ہونے کے بعد بھی ان کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا‘انہوں نے بتایا کہ ایران نے انٹرپول سے صدر ٹرمپ کو گرفتار کرنے کے لیے”ریڈ نوٹس“ جاری کرنے کی درخواست کی ہے البتہ اس معاملے پر انٹرپول کا کوئی مو قف سامنے نہیں آیا ہے.عام طور پر انٹرپول کو اس طرح کی درخواست موصول ہونے کے بعد انٹرپول کی کمیٹی میں اس بات کا فیصلہ ہوتا ہے کہ اس کے ارکان ملکوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا جائے یا نہیں البتہ اس بات کا امکان کم ہے کہ انٹرپول ایران کی درخواست منظور کرتے ہوئے کوئی نوٹس جاری کرے گا کیوں کہ انٹرپول کے قوائد میں درج ہے کہ وہ سیاسی طرز کے معاملات میں نوٹس جاری نہیں کر سکتا.