کورونا کے ساتھ بھوک اور افلاس پر قابو پانا ہے،اسد عمر

اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کے ساتھ بھوک اور افلاس پر قابو پانا ہے، مشکل فیصلے کبھی خوشی سے نہیں کئے جاتے، صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے، مقامی نوعیت کی چیزوں پر صوبوں کو فیصلوں کا اختیار ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مشکل حالات میں 22 کروڑ عوام کی بہتری کیلئے فیصلے کرنے ہیں، ملکی معاملات پر فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی نوعیت کی چیزوں پر صوبوں کو فیصلوں کا اختیار ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہاکہ احساس پروگرام کے تحت 28 لاکھ 61 ہزار خاندانوں تک 35 ارب روپے پہنچائے جا چکے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ صوبے میں ضلعی انتظامیہ کو بھی زمینی حقائق کے مطابق فیصلوں کا اختیار ہونا چاہئے، عوام کی صحت کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ہم پوری سچائی اور دیانتداری کے ساتھ عوام کے سامنے حقائق رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جو صورتحال آگے دیکھ رہے ہیں وہ عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس وقت دو مختلف قسم کی رائے اور آوازیں سننے کو مل رہی ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جو یہ کہتے ہیں کہ بیماری کو پھیلنے سے روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرو لیکن ساتھ ساتھ ملک کے وہ کروڑوں لوگ جو صاحب ثروت نہیں ہیں آمدنی ختم ہونے سے ان کو جو مشکلات درپیش ہوں گی ان کا بھی خیال رکھو، لہٰذا یہ وہ لوگ نہیں کہتے ہیں کہ لوگ مرتے ہیں تو مر جائیں۔ اسد عمر نے کہا کہ اسی طرح وہ لوگ جو یہ چاہتے ہیں کہ اس وقت زیادہ توجہ بیماری کا پھیلاؤ روکنے کی طرف ہونی چاہئے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ غریب آدمی بے شک مر جائے، یہ ایک مشکل وقت ہے، سب نے مل کے اس کے خلاف لڑنا ہے۔