کرونا وائرس، صوبائی حکومت نے جزوی لاک ڈاون میں 30 اپریل تک توسیع کا اعلامیہ جاری کر دیا

پشاور: وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیرنے بتایا کہ عمومی لاک ڈاؤن میں 30اپریل تک توسیع کی گئی تاہم لوگوں کی معاشی اور معاشرتی تکالیف کو دیکھتے ہوئے روزگار کے مواقع اور عوام کی آسانی کے لئے بعض معاملات میں نرمی کی جائیگی۔ تعلیمی ادارے 31مئی تک بند رہیں گے، ہر قسم کی نجی تقریبات پر بھی تا حکم ثانی پابندی برقرار رہے گی ، تمام سرکاری تقریبات اور کھیلوں کی سرگرمیاں تا حکم ثانی بند رہیں گی، بین الاضلاع ٹرانسپورٹ 31اپریل تک بند رہیں گی جبکہ اضلاع کے اندر کی ٹرانسپورٹ بھی کچھ ضروری استثناء کے ساتھ 30اپریل تک بند رہے گی ، یہ استثناء رکشوں، پرائیویٹ گاڑیوں اور مزدوروں کو لے جانے والی گاڑیوں کو حاصل ہوگا۔مشیر اطلاعات نے بتایا کہ تعمیرات کی صنعت سے وابستہ کاروبار مثلاً ریت، اینٹ، فائبر گلاس، بلڈنگ سیفٹی آلات، سٹیل ، لکڑی، ٹائلز، واٹر سپلائی مٹیریل، سیمنٹ پائپ، ہارڈ وئیر ، بجلی کے سامان کی دکانیں وغیرہ مخصوص گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی شرط پر کھلیں گی۔ اجمل وزیر نے مزید بتایا کہ کابینہ نے احساس پروگرام کے تحت نقد روپوں کی ادائیگی کرنے والے ریٹیلرز شاپس کو صوبائی حکومت کی جانب سے عائد 15فیصد ٹیکس میں چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ریٹیلرز پر عائد کردہ ٹیکس میں پہلے ہی سے چھوٹ دی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے موجود ہ صورتحال میں ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کو اعتماد میں لینے کے لئے ان سے مذاکرات کے لئے کابینہ کی ایک با اختیار کمیٹی تشکیل دیدی جس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر محنت شوکت یوسفزئی ، وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد ،وزیر قانون سلطان خان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم خان شامل ہیں۔اجمل وزیر نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے عوام پر زور دیا ہے کہ اگرچہ لاک ڈاؤن میں کچھ نرمیاں کی گئی ہیں لیکن عوام سماجی فاصلوں کو برقرار رکھنے پر خاص توجہ دیں اور بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔ مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ کابینہ نے ملاکنڈ ڈویژن میں معاون قاضیوں کے لئے یومیہ 1200روپے اعزازیوں کی منظوری دے دی۔اسی طرح کابینہ نے صوبے کے چند ہائی رسک اضلاع میں پہلے سے نافذ لوکاسٹ ایمرجنسی کو پورے صوبے تک توسیع دینے کی بھی منظوری دیدی۔