جنوبی وزیرستان کے 3 ہزار سے زائد خاصہ داروں کو صوبائی پولیس میں ضم کردیا گیا

پشاو: خیبرپختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے حوالے سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع جنوبی وزیرستان کے 3024 خاصہ داروں کو صوبائی پولیس میں ضم کر دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی منظوری کے بعد محکمہ داخلہ نے اس سلسلے میں باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے ۔واضح رہے کہ ضم شدہ اضلاع کے بیشتر خاصہ داروں کو پہلے ہی پولیس میں ضم کر دیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کی تیز رفتار ترقی اور انضمام کا عمل بغیر کسی تعطل کے جاری ہے، انضمام سے متعلق تمام اُمور بہت جلد مکمل کرلئے جائیں گے اور قبائلی عوام کے ساتھ کیا گیا ہر ایک وعدہ پورا کیا جائے گا۔اُنہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے گی اور اُن کی جدید خطوط پر تربیت کے علاوہ اُن کی دیگر تمام ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پرپورا کیا جائے گا۔دریں اثناء صوبائی حکومت نے صوبے کے پولیس شہداء کے بچوں کوپولیس میں بطوراسسٹنٹ سب انسپکٹر بھرتی کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے ، جس کے لئے متعلقہ ایکٹ میں آرڈنینس کے ذریعے ضروری ترامیم کر دی گئی ہیں۔ ان ترامیم کے تحت 196 پولیس شہداء کے بچوں کو صوبائی پولیس میں بطور اے ایس آئی بھرتی کیا جائے گا۔