مسلمانوں کےعلاوہ تمام غیرقانونی تارکین وطن کوبھارتی شہریت دینےکا ترمیمی بل منظور

نئی دہلی : بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کرلیا، جس کے مطابق مسلمانوں کےعلاوہ تمام غیرقانونی تارکین وطن کوبھارتی شہریت دینے کی اجازت ہوگی ، بل کی حمایت میں دوسوترانوے اورمخالفت میں بیاسی ووٹ ڈالے گئے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پیش کیا اس قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6مذاہب کے غیرقانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی، جس کے حق میں 293ووٹ آئے جبکہ 82اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیرلاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔امیت شاہ نے لوک سبھا میں یہ بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس پر بھارت کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ بل کیوں ضروری ہے، یہ اس لئے ضروری ہے کہ کیونکہ کانگریس نے ملک کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا اور یہ بات تاریخ کا حصہ ہے۔امیت شاہ نے مسلمانوں کے سوا تمام چھ اقلیتوں کو شہریت دینے کی تقسیم کو بالکل مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان مسلم ریاستیں ہیں اور یہاں مسلمانوں سے برا سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔