انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے،علی امین گنڈاپور

اسلام آباد :وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستا ن علی امین خان گنڈا پور نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے پرُ زور اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام اور چار ماہ سے زائد عرصہ سے جاری کرفیو کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں، انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکانہ اقدامات کی محض مذمت کرنے سے آگے بڑھ کر موثر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ کشمیریوں پر ظلم وجبر کی ستر سالہ سیاہ رات کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے اپنی رپورٹس میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے اور پوری دُنیا پر بھارت کے بدنما چہرے کو واضح کیا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حوالے سے بھارت پرعا لمی دباﺅ میں اضافہ کیا جائے اور بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں۔علی امین خان گنڈاپور نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے عالمی دُنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ہندو انتہاپسند بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ایک بڑ ا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے جس کی شدت نازی جرمنی سے بھی کئی زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج بھارت کے تمام ادارے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنٹس بن چکے ہیں اور بھارت کی تمام اقلیتں ہندو انتہا پسندوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج کے بھارت میں نام نہاد سیکولرازم دفن ہو چکا ہے اور بھارت ہندو انتہا پسند فاشسٹ ریاست بن چکاہے جو کہ نہ صرف اقلیتوں کے لیے بلکہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خطے میں ابھرتی اس نئی اور خطر ناک صور ت حال کا بروقت نوٹس لینا ہوگا تاکہ علاقائی اور عالمی امن کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ماورائے عدالت قتل، خواتین کی عصمت دریاں، پیلٹ گن سے بچوں کی آنکھوں کو چھلنی کرنے اور اجتماعی قبروں کی صورت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک المناک مثال بن چکا ہے اور شاید ہی دنیا کے کسی کونے میں انسانی حقوق کی اس طرح دھجیاں اڑائی جا رہی ہوں۔