خام تیل کی قیمت گرنے کا امکان

لاہور : عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل تک گرنے کا امکان، پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 50 روپے ہو جائے گی، روسی صدر کے مطابق عالمی معیشت 2020 کے آغاز میں مزید سست روی کا شکار ہونے جا رہی ہے، خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل تک گر جائے گی، موجودہ قیمت 57 سے 61 ڈالر فی بیرل ہے، قیمت میں 1 ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی۔تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوٹن کے اعلان نے عالمی سطح پر خاصی ہلچل مچائی ہے۔ خاص کر تیل کی عالمی مارکیٹ میں خاصی ہلچل دیکھنے میں آئی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے پیشن گوئی کی ہے کہ عالمی تیل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل کی کم ترین سطح تک گرنے والی ہے۔ روسی صدر کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے اور یہ سلسلہ 2020 میں بھی جاری رہے گا۔سال 2020 کے آغاز میں عالمی معیشت کی سست روی کا سلسلہ جاری رہنے کے باعث عالمی تیل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ گراوٹ دیکھنے میں آئی گی۔

روسی صدر کے اس اعلان کے بعد عالمی تیل مارکیٹ میں قیمتوں میں بڑی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ عالمی تیل مارکیٹ میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 1 ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی۔ کمی سے امریکی خام تیل کی قیمت 61 ڈالر فی بیرل کی سطح تک آ گئی۔عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو بھرپور فائدہ ہوگا۔ اس وقت عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 57 ڈالر فی بیرل ہے اور پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 113 روپے کے قریب ہے۔ اگر روسی صدر ولادی میر پوٹن کی پیشن گوئی درست ثابت ہوتی ہے اور خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل کی سطح تک چلی جاتی ہے، تو اس سے پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوگی اور پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 50 روپے کی سطح تک آ سکتی ہے۔ یہ صورتحال ناصرف حکومت بلکہ عوام کیلئے بڑے ریلیف کا باعث بنے گی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ناصرف ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوگی، بلکہ حکومت پر بیرونی ادائیگیوں کے بوجھ میں بھی بہت بڑی کمی ہوگی۔